Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

عالمی وباء اور ہماری ملّی ذمہ داریاں

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 8, 2020 2:25 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
کورونا وائرس کی وباء نے فی الوقت پوری عالم انسانیت کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ہر گزرنے والے لمحہ کے ساتھ اس وائرس کی تباہ کاروں کی روح فرسا خبریں تواتر کے ساتھ موصول ہورہی ہیں۔پوری دنیا کا نظام تہہ و بالا ہوچکا ہے او ر عملی طور دنیاوی نظام ساکت ہوچکا ہے ۔معاشی سرگرمیاں ٹھپ ہیں ،روزگار کے ذرائع مکمل طور پر ختم ہوچکے ہیں جس کے نتیجہ میں اس وقت دنیا میں اربوں کی تعداد میں انسان دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں۔دنیا کی نام نہاد عالمی طاقتوںکا غرور مٹی میں مل چکاہے اوراس ؎ قہر الٰہی کے سامنے سب بے بس نظر آرہے ہیں۔امریکہ میں حکومت کے پاس لوگوں کو دینے کیلئے ماسک نہیں ہیں جبکہ طبی ڈھانچہ کے اعتبار سے دنیا میں دو سرا پائیدان رکھنے والے اٹلی کے پاس کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے ونٹی لیٹر نہیں ہیں۔
عجب نفسا نفسی کا عالم ہے ۔انسان کو انسان سے ڈر لگنے لگا ہے ۔سماجی فاصلہ بنائے رکھنا زندگی کا اب نیا ضابطہ ٹھہرا ہے ۔بقاء کی اس جنگ میں یہ تمام احتیاطی تدابیر بر حق اور جائز ہیں اور ہمیں ان احتیاطی اقدامات پر سختی سے عمل پیرا ہونا چاہئے لیکن بحیثیت انسان ہمیں سماجی فاصلہ بناتے بناتے اس فاصلہ کو اس وسیع اور گہرا نہیں کرنا چاہئے کہ ہمیں اپنے پڑوسی کی خبر تک نہ ہو۔محدود رہنا واقعی محفوظ رہنا ہے لیکن اپنے آپ کو محفوظ بناتے وقت ہمیں اپنے اڑوس پڑوس میں اُس شخص یا کنبہ کو نہیں بھولنا چاہئے جس کی دلجوئی ہمارا فرض بنتا ہے ۔اپنے گھروں کے اندر محدود رہنا واقعی مستحسن اقدام ہے لیکن ہمیں اپنے گھروں کی کھڑکیوں سے بھی جھانک کر دیکھنا چاہئے کہ کہیں ہمارے پڑوسی کا چولہا ٹھنڈا تو نہیں پڑا ہے ۔
ہمارے سماج میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو ہماری امداد کے مستحق ہیں۔موجودہ وبائی صورتحال نے ہمارے یومیہ مزدوروں کو روٹی کے ایک لقمہ کیلئے بھی محتاج بنا دیا ہے ۔یہ بھی سچ ہے کہ موجودہ حالت میں سماج کے ایک قلیل طبقہ کو چھوڑ کر باقی سب افراد کی حالت غیر ہے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنی ملّی ذمہ داریوں سے غافل ہوجائیں۔یہ آفت ہمارے لئے کچھ مواقع بھی لیکر آئی ہے ۔گھروںکے اندر بیٹھے بیٹھے جہاں ہمیں خود احتسابی کا موقعہ ملا ہے کہ ہم کتنے پانی میں ہیں وہیں ہمیں قربت الٰہی پانے کا بھی نادر موقعہ بھی ہاتھ لگا ہے۔بحیثیت انسان ہمارا عقیدہ ہے کہ انسانی رستے میں ہم سب آپس میں بھائی بھائی ہیںاور جب ہمارے مذہبی عقائد کی بات کی جائے توقر آن و حدیث سے واضح ہوجاتا ہے کہ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہوتا ہے ۔حقوق اللہ اور حقوق العباد کے حوالے سے قرآن و سنت میں واضح ہدایات موجود ہیں۔اللہ پاک اپنے حقوق بندے پر معاف کرسکتا ہے لیکن حقوق العباد یعنی لوگوں کے حقوق بندے پر معاف نہیں ہوسکتے ،جس کا مطلب یہ ہے کہ ایک دوسرے پر ہمارے جو حقوق ہیں،ان کی عمل آوری اللہ کی ذات برحق کے نزدیک لازم ہے کیونکہ اس کے پیچھے فلسفہ یہ ہے کہ اس سے نہ صرف باہمی اخوت کا جذبہ پیدا ہوگا لیکن سماج کا کوئی فرد بھوک و پیاس اور غربت سے افلاس سے نہیں جوجھے گا۔
آج کے یہ صبر آزماایام ہمیں اسی فلسفہ کی طرف لوٹنے کی دعوت دیتے ہیں۔قربت الٰہی صرف فرائض کی ادائیگی سے ہی ممکن نہیں ہوسکتی ہے بلکہ اللہ کے بندوں کی خبر گیری اللہ کو بہت پسند ہے اور یقینی طور پر اس طرح کے اعمال سے اللہ کی رحمت برجوش آسکتی ہے جو ہمیں اس وبائی بحران سے نکال سکتی ہے ۔وقت کی پکار ہے کہ جہاں ہم اپنے او ر اہل خانہ کیلئے ضروریات زندگی کی تمام سہولیات کا بندوبست کریں وہیں ہم اُن لوگوںکو نہ بھولیں جنہیں ان کٹھن ایام میں ہماری امداد کی ضرورت ہے ۔ضروری نہیں کہ آپ اعلانیہ طور اپنے حاتم ہونے کا ڈھنڈورا پیٹیں بلکہ ان کے نزدیک مخفی خیرات و صدقات زیادہ مقدس اور معتبر ہیں۔بے شک اجتماعی سطح پر امدادی سرگرمیوں کیلئے فلاحی تنظیموں کا تعاون کریں لیکن ا س سے آپ پر آپ کے اقرباء اور پڑوسیوں کا حق ہے ۔ملی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے کبھی اپنے گھر سے باہر بھی جھانک لیں اور اپنے پڑوسیوں کی خبر پوچھیں اور دیکھیں کہ کیا انہیں روٹی کے چند لقمے میسر ہیں۔اپنے اڑوس پڑوس میں غریبوں ،محتاجوں ،مفلسوں ،ناداروں ،بیماروں کی ضرورتوں کا خیال رکھیں اور اس کے عوض اللہ کی ذات جلیلہ آپ کی ضرورتوں کا خیال رکھے گی اور آپ اور آپ کے اہل خانہ کی حفاظت کا ذمہ بھی خود لے گی ۔
کئی اعتبار سے یہ امتحان و آزمائش کی گھڑی ہے ۔یہی وہ لمحات ہوتے ہیں جب اللہ پاک اپنے بندوں کو آزماتا ہے ۔کسی کو دولت سے آزماتا ہے ،کسی کو بیماری سے تو کسی کو لاچاری سے ۔اب جو جس زمرے میں پڑتا ہے ،اس کی آزمائش اُسی حساب سے ہوتی ہے ۔موجودہ حالات میں بھی جہاں یہ پوری انسانیت کیلئے ابتلا کا وقت ہے وہیں مسلم امہ کیلئے امتحان بھی ہے اور ایک طرح سے دیکھا جائے تو نیکیوںکی بہار بھی ہے۔ان جاں گسل حالات میں اگر ہم تدبر سے کام لیں توہماری حرکت ہمارے لئے خیر وبرکت اور ثواب دارین کا ذریعہ بن سکتی ہے ۔پس غور وفکر کی ضرورت ہے ۔لاک ڈائون کے ایام بیکاری میں کاٹنے کی بجائے ہمیں اپنے اصل کی طرف لوٹنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اگر ہم پہنچ پائے تو ہمارے مسائل کا حل خود بخود نکل آئے گا۔اللہ ہمیں اس وبائی بیماری سے نجات دے۔آمین
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

عالمی یوم اردو ایوارڈز 2025 کا اعلان
برصغیر
بارہمولہ میں اپنی پارٹی کا ورکرز کنونشن،جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: غلام حسن میر
تازہ ترین
رام بن اور بانہال میں دو الگ الگ سڑک حادثات، ایک ازجان ، پانچ زخمی
تازہ ترین
کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین

Related

اداریہ

! خستہ حال سڑکیں اورحکومتی دعوے

July 14, 2025
اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025
اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?