سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین نے بڈشاہ چوک لالچوک میں جمع ہوکر لالچوک کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اُن کا راستہ روک کر فرنٹ کے کئی قائدین و اراکین کو گرفتار کیا،جن میں زونل نائب صدر محمد صدیق شاہ، زونل جنرل سیکریٹری شیخ عبدالرشید، زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری ،غلام محمد ڈار ، شیخ محمد اسلم، محمد حنیف ڈار، امتیاز احمد ڈار، فیاض احمد لون، امتیاز احمد گنائی اوربشارت احمد بٹ کو حراست میں لیکر تھانہ کوٹھی باغ منتقل کردیا۔اس حوالے سے فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ ایک جانب کشمیریوں کو مارنے، زخمی کرنے، بینائی سے محروم کرنے اور سیاسی مکانیت سے محروم کرکے قید و بند میں ڈالنے کا عمل جاری ہے وہیں دوسری جانب عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کیلئے اوران مظالم پرپردہ ڈال کر سب ٹھیک ٹھاک ہے کا نعرہ بلند کرنے کیلئے بھارتی وزیراعظم کے دورئہ کشمیر کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کو ایک جنگ کے میدان میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں روزانہ معصوم بچوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔انہوںنے مزیدکہا کہ فوجی طاقت کا استعمال کرکے وادی میںقبرستان کی خاموشی بپا کی جارہی ہے۔یاسین ملک نے مثالی ہڑتال اور احتجاج پر کشمیریوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہاکہ مشترکہ مزاحمتی قیادت کے پرامن احتجاج کو روکنے کیلئے پولیس اور فورسز نے جو آہنی اقدامات کئے وہ ان لوگوں کے لئے چشم کشا ہیں ،جو یہ کہتے ہیں کہ کشمیرمیں جاری مزاحمتی جدوجہد عوامی تحریک نہیں ۔