سرینگر// مال، امداد اور باز آباد کاری کے وزیر عبدالرحمان ویری نے کہا ہے کہ جے ٹی ایف آر پی کے تحت بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے سے ریاست کے اقتصادی منظرنامے میں مثبت تبدیلی رونما ہوگی۔وزیر افسروں کی ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے جس میں سی ای او جے ٹی ایف آر پی سوربھ بھگت، سیکرٹری مکانات و شہری ترقی ہردیش کمار، ڈویثرنل کمشنر کشمیر بصیر احمدخان، ڈیولپمنٹ کمشنر تعمیرات عامہ ومل تکو، ایم ڈی جے کے پی سی سی دلیپ ٹھسو، ڈائریکٹر ڈی ایم اے عامر علی اور کئی دیگر افسران بھی موجود تھے۔وزیر نے افسروں سے کہا کہ وہ50 کنال اراضی پر تعمیر ہورہی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے لئے ڈی پی آر جلد از جلد تیار کریں۔ انہوں نے کشمیر صوبے میں جے ٹی ایف آر پی کے تحت459.74 کروڑ روپے لاگت والے پروجیکٹوں کی تفاصیل طلب کیں۔وزیر کو جانکاری دی گئی کہ جے کے پی سی سی کی طرف سے ترنز شیخ پورہ، روہمو اور پلوامہ پُلوں سمیت کئی دیگر پُلوں پر کام شدو مد سے جاری ہے۔وزیر نے جے ٹی ایف آر پی کے ای ای او کو ہدایت دی کہ وہ اہم پروجیکٹوں پر جاری پیش رفت کا ہفتہ وار بنیادوں پر جائیزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں سرعت لائی جانی چاہئے۔ اس دوران ای ایس آر آئی کے افسروں نے ایک پاور پوائنٹ پریذنٹیشن دی۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ250 ملین ڈالر والے جہلم توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ پر عالمی بنک کی طرف سے امداد حاصل کرنے کے عمل میں تیزی لائیں۔انہوں نے کہا کہ پروجیکٹوں کو معیاد بند مدت کے اندر مکمل کیا جانا چاہئے تا کہ عام لوگوں کو فائدہ حاصل ہوسکے۔