سرینگر// حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے پیغام میں جموں کشمیر میں پیش آئے قتلِ عام کے تمام واقعات کی کسی بین الاقوامی ادارے کے ذریعے تحقیقات کرانے کی اپنی مانگ دہراتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی برادری اس ریاست میں پیش آئے انسانی المیوں پر ابھی تک خاموش ہے اور وہ بھارتی افواج کے جنگی جرائم کا کوئی نوٹس نہیں لے رہی ہے۔ گیلانی نے کہا کہ یہ پوری عالم دنیا کے لیے رسوائی ہے کہ دن دہاڑے دہرائے گئے درجنوں انسانیت سوز اور دل دہلا دینے والے واقعات رونما ہوئے لیکن طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی عالمی برادری نے کوئی نوٹس نہیں لیا، جس کے لیے ان کے ضمیروں پر ماتم کرنے کے سوا اور کیا، کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اقوام عالم کے ان ممالک کی بھی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جو اپنے آپ کو ’’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘‘ کے چمپئین جتلاتے ہیں، کیا جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے دہرائے جانے والے انسانیت سوز واقعات دہشت گردی نہیں ہے؟ گیلانی نے کہا’ اس مجرمانہ غفلت کی وجہ سے جموں کشمیر میں آج بھی انسانی زندگیاں زبردست خطرات سے دوچار ہیں اور بھارتی فوج آج بھی تمغے اور ترقی پانے کیلئے فرضی جھڑپوں کو دہرارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوپور میں 6؍جنوری 1993ء کو جو قیامتِ صغریٰ برپا کی گئی، وہ اپنی نوعیت کا پہلا اور آخری واقعہ نہیں تھا، بلکہ اس طرح کے سینکڑوں واقعات ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ ان واقعات میں ملوث مجرموں کو جب تک سزا نہیں دی جائے گی جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق ہوئے افراد کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کی قربانیوں اور ان کے مشن کو یاد رکھیں اور کوئی بھی ایسی حرکت نہ کریں، جو اس جدوجہد کو نقصان پہنچانے کا باعث بن جاتی ہو۔