ڈوڈہ//ڈگری کالج ڈوڈہ میں شعبہ اْردو کے زیر اہتمام یک روزہ قومی سیمینار بعنوان. ’’عالمی امن میں زبان و ادب کا کردار‘‘ڈگری کالج ڈوڈہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر شفقت حسین رفیقی کی قیادت میں منعقد ہوا۔اس قومی سیمینار کو آرگنائزنگ سیکرٹری صدر شعبہ اْردو ڈاکٹر اختر حسین و اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو امتیاز احمد کے تعاون سے پیش کیا گیا۔اس ادبی کانفرنس میں جموں یونیورسٹی میں شعبہ اْردو کے پروفیسر ڈاکٹر شہاب عنایت ملک بطور مہمان خصوصی موجود تھے جبکہ اْن کے ہمراہ پروفیسر اسد اللہ وانی مہمان اعزازی ،کلسٹر یونیورسٹی جموں کے کنٹرورل ایگزامنیشن پروفیسر ظاہر عباس مہمان ذی وقار موجود تھے۔پروگرام کی پہلی نشست میں شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر اختر ادھینپوری نے استقبالیہ خطہ میں تمام مہمانان ادیب مصنف و شرکاء کا استقبال کیا اور ڈوڈہ میں پہلی مرتبہ اس عظیم کانفرنس کو ڈوڈہ میں منعقد ہونے پر مسّرت کا اظہار کیا جس کے بعد مہمان خصوصی ڈاکٹر شہاب نے اپنے خطاب میں تمام مصنف سکالر ادیبوں کا ادب کے ساتھ جڑنے اور محبت پر انہیں مبارک باد دی اور کہا کہ خطہ چناب ہمیشہ ادب کا گہوارہ رہا ہے اور ماضی بعید سے یہاں پر ادب کے خدمت گار پیدا ہوئے ہیں چونکہ موجودہ دور میں جہاں جنگ اسلحہ کا ذخیرہ و دیگر ایٹمی ہتھیار کی بڑے پیمانے پر نمائش ہو رہی ہے جس کے بعد امن کہ تواقع کرنے فضول مشق ہے ماضی سے آج تک جہاں بھی امن کا کارواں جس نے چلایا وہ یا ادیب تھا قلم کار تھا صحافی تھا جس نے ادب کو سمجھ کر امن کی شمع کو دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کی اْنہوں نے کہاکہ اْردو جو ایک شیریں پیاری اور دلوں کو جوڑنے والی زبان ہے ادب ہی ہمیں آپسی بھائی چارے اخوت ہم آہنگی کی طرف مائل کرتا ہے اس لئے ادب کو ایک ہتھیار بناکر ادیبوں شاعروں کو یکجا ہو کر امن کی بحالی کی راہ ہموار کرنی ہو گی جس سے چیدہ چیدہ اس ملک کے معاشرے کے اندر یکسانیت ہمدردی کی لوح پیدا کرنے کی ٹھان لینی ہو گی ورنہ جنگ و جدل اور ایٹمی ہتھیاروں کے دم پر دنیا کہیں تیسری عالمی جنگ کی طرف نہ چلا جائے اس لئے وقت کو مدے نظر رکھتے ہوئے اپنی زبان و ادب کے ساتھ کام لینا ہو گا۔پہلی نشست کے اختتام کے بعد دوسری نشست میں ریاست جموں و کشمیر و بیرون ممالک سے آئے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں اْردو سکالروں ادیبوں نے اپنے اپنے مکالمے پیش کرعنوان عالمی امن میں ادب اور زبان کی عکاسی کو پیش کیا۔نامور یونیورسٹیوں جس میں جواہر لال نہرو یونورسٹی دہلی یویورسٹی ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ،جامعیہ یونیورسٹی سے آئے ہوئے سکالروں نے بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا۔پروگرام کے اختتام پر پرنسپل ڈگری کالج ڈوڈہ نے کالج کے اندر شعبہ اردو اور ادب کے متعلق حصولیابیوں کو اجا گر کیا اور کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اس طرز کے ادبی کانفرنس مشاعرے منعقد کرکے لوگوں کو ادب کی طرف متوجہ کریں گے سامعین نے شعبہ اْردو ڈوڈہ بالخصوص ڈگری کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شفقت حسین رفیقی کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اْن کی سربراہی میں کالج ہر شعبہ میں ترقی کی بلندی عبور کر رہا ہے۔سیمینار کے دوران ڈگری کالج ڈوڈہ کے کنونئیر ڈاکٹر واحید خاور بلوان نے کالج نیوز لٹر کی اجرائی کی ۔سیمینار کی آخری نشست میں تمام سکالروں میں اسناد تقسیم کئے گئے۔کانفرنس کے اختتام پر اسسٹنٹ پروفیسر امتیاز احمد نے اپنے اختتامی کلمات پڑھتے ہوئے تمام مہمانان سکالروں ،طلباء و طلبات کا شکرایہ ادا کیا اس پروگرام میں سنئیر صحافی و قلم کار اشتیاق احمد دیو ،محمد اصغر بٹ ،عاطف لون ذرائع ابلاغ سے موجود تھے۔