عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پانی کے عالمی دن کے موقع پر آبی وسائل کے تحفظ پر زور دیا ہے۔انہوں نے جمعہ کو ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ‘پانی کے عالمی دن کے موقع پر آئیے ہم اپنے قیمتی آبی وسائل کی حفاظت کا عزم کریں’۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس دن پر پانی کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنی چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ پانی کی ذخیرہ اندوزی کے روایتی طریقوں کو فروغ کے لئے کمیونٹی کی شرکت کی فعال طور پر حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہاکہ پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے قبل از وقت اقدامات کی ضرورت ہے ۔بتادیں کہ عالمی یوم آب یا پانی کا عالمی دن ہر سال 22 مارچ کو منایا جاتا ہے اور اس موقع پر لوگوں میں پانی کی اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔صاف پانی ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور ا س لیے ہر اس ممکن طریقے سے فائدہ اٹھانا چاہیے ، جس کے ذریعے غریب سے غریب تر افراد تک یہ سہولت پہنچائی جا سکے۔
بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ ایک طرف سائنسدان کہتے ہیں کہ دنیا کا پانی ازل سے اب تک برابر ہے اور دوسری طرف پانی ختم ہوجانے کا ڈر پیدا کیا ہوا ہے تو سچ کیا ہے؟ اس بات کا آسان سا جواب یہ ہے کہ دنیا میں “پانی” ازل سے موجود “پانی” کے برابر ہے لیکن ازل میں موجود “صاف پانی” کے مقابلے میں آج “صاف پانی” بہت کم ہے.ہم سب پانی کا استعمال تو کر رہے ہیں، لیکن بہت کم ہی ایسے لوگ ہیں جو صاف پانی بنانے کے بارے میں سوچ رہے ہوں، مگر کیا آج بھی ہم اسی طرح پانی بنا سکتے ہیں جس طرح تقریباً3ارب سال پہلے پانی زمین پر وجود میں آیا؟اس بات کا جواب 100 فیصد یقین کے ساتھ تو نہیں دیا جا سکتا لیکن ہاں اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پانی کے وجود کے بارے میں سائنسدانوں نے جو 2 نظریے پیش کیے ہیں ان کی حقیقت تسلیم کی جا سکتی ہے، سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیے گئے نظریے درج ذیل ہیں۔یہ بات ہم سب جانتے ہیں کہ ہماری زندگیوں میں پانی کیا اہمیت رکھتا ہے، ہم پانی کے بنا زیادہ سے زیادہ 5 دن تک رہ سکتے ہیں اس کے بعد ہماری موت یقینی ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ صاف پانی کو ضائع ہونے سے بچائیں تا کہ ہم خود بھی سکون میں رہیں اور ہماری نسلیں بھی بہتر زندگی گزار سکیں۔