کشتواڑ//محکمہ تعلیم میں تعینات ایک ڈاٹا انٹری اوپریٹر نے زونل ایجوکیشن آفیسر پر جنسی ہراسانی کی شکایت درج کروائی ہے ۔ شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ وہ زیڈ ای او کشتواڑ کے دفتر میں تعینات ہے ، دیانتداری اور لگن کے ساتھ کام کرنے کے باوجود افسر مذکور اس کے کام میں غلطیاں تلاش کرتا رہتا تھا تاکہ کسی طرح اسے زیر کر سکے۔افسر کی غلط حرکات و سکنات کے پیش نظر جب شکایت کنندہ نے اسے دور رہنے کی کوشش کی تو اسے دھمکایاگیا کہ وہ عارضی ملازمہ ہے ۔اور افسر اس کا کیرئر برباد کر سکتا ہے ۔کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کے نام تحریر کردہ اس شکایت کی نقل وزیر تعلیم، کمشنر سیکرٹری، سٹیٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر ایس ایس اے، ڈی سی کشتواڑ اور سی او کشتواڑ کو بھی کی گئی ہے جس میں متنبہ کیا گیا ہے کہ محکمہ کی طرف سے کارروائی نہ کئے جانے پر وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوں گی۔ تحریری درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایک سال تک ہراساں کئے جانے کے بعد اس نے معاملہ اعلیٰ حکام کے نوٹس میں لانے کا فیصلہ کیا تا کہ زیڈ ای او موصوف اپنی خواہشات کی تکمیل نہ ہوتے دیکھ کر اس پر کوئی غلط استعمال عائد کر کے اس کے کیرئر کو تباہ کرنے کی کوشش نہ کر سکے ۔ رابطہ قائم کرنے پر چیف ایجوکیشن آفیسر کشتوار عبدالحمید فانی نے تسلیم کیا کہ عارضی ملازمہ کی طرف سے زیڈ ای او کے خلاف ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس کی تحقیقات کے لئے ایک سہ ممبر انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ اس کمیٹی کی طرف سے رپورٹ ملنے کے بعد ہی آگے کی کارروائی ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم نے وومین ایمپائورمنٹ سیل تشکیل دئیے ہوئے ہیں، کشتواڑ کا ایسا سیل پرنسپل بوائز ہائر سکینڈری سکول کشتواڑ پرومیلا شرما کی قیادت میں کام کر رہا ہے جو کہ اس معاملہ کو ہینڈل کرے گا۔ پرنسپل پرومیلا شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور شکایت کنندہ ملازمہ نے اصالتاًان کے پاس حاضر ہو کر اپنے الزامات دہرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر کے روز زیڈ ای او مذکور کو طلب کیا گیا ہے ، سہ ممبری کمیٹی میں پرنسپل ہائر سکینڈری اسکول فلر شائستہ سروال، پرنسپل ہائر سکینڈری اسکول دچھن طارق حسین خواجہ اور پرنسپل ہائر سکینڈری اسکول چھاترو راکیش کمار شامل ہیں۔