سرینگر// انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے تہاڑجیل میں نظر بند ظہور احمد وٹالی کی 6.19کروڑ کی جائیداد ضبط کرلی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ ملی ٹینسی کی فنڈنگ کررہے تھے۔ ادھر این آئی اے نے معروف ٹریڈ یونین لیڈر اورکشمیرٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان کو18اپریل کو طلب کر لیا ہے۔ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ظہور احمد وٹالی کی سوزیٹھ گوری پورہ،نارہ بل اور بڈگام علاقوں میں وٹالی اور اسکے کنبے کی 6.19کروڑ مالیت کی جائیداد ضبط کرنے کے عبوری احکامات صادر کئے گئے ہیں۔گذشتہ ماہ گرگائوں ہریانہ میں وٹالی کی 1.03کروڑ کی جائیداد ضبط کی گئی تھی۔ادھراین آئی اے کی طرف سے محمد یاسین خان کو نوٹس روانہ کی گئی ہے، جس میں انہیں جمعرات صبح10بجکر30منٹ پر این آئی اے ہیڈ کوارٹر نئی دہلی طلب کیا گیا۔ نوٹس میں کہا گیا ہے’’آپ کیس زیر نمبرRC-10/2017/NIA/DLI سے متعلق واقف ہیں،جو کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی کے زیر تحقیقات ہے،آپ کیس سے متعلق پوچھ تاچھ کیلئے وزارت داخلہ کے این آئی اے کے دفتر واقع لودھی روڑ نئی دہلی میں18اپریل صبح10بجکر30منٹ پر حاضر ہوجائیں۔‘یہ کیس تعزیرات ہند کی دفعہ120B,121اور121A کے تحت درج ہے،جبکہ غیر قانونی سرگرمیاں(انسداد) کی دفعات13,16,17,18,20,39اور40کو بھی اس میں جوڑ دیا گیا ہے۔ تعزیرات ہند کے دفعات مجرمانہ سازش اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے سے متعلق ہے۔یہ دوسری مرتبہ ہے جب حاجی محمد یاسین خان کو قومی تفتیشی ایجنسی نے پوچھ تاچھ کیلے دہلی طلب کیا ہے۔ اس سے قبل25ستمبر2017کو بھی اس کیس سے متعلق خان کو طلب کیا گیا تھا۔