عظمیٰ نیوز سروس
سلی گڑی //دارجلنگ اور دوآر کے علاقوں میں لگاتار ہونے والی موسلادھار بارش کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے، جب کہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں اور کئی اب بھی لاپتہ ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق 22 اموات پہاڑی علاقوں میں اور چھ اموات ضلع جلپائی گوڑی کے دوآر علاقے میں ہوئیں۔ متعدد مقامات پر مواصلاتی نظام اور سڑک رابطے منقطع ہیں۔دارجلنگ کے مشہور سیاحتی مقام میرِک سب ڈویژن میں مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعے میں 11 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ کئی مکانات زین بوسکا واقعہ پیش آیا، جس میں 11 افراد ہلاک ہو گئے اور کئی مکانات مٹی کے تودوں تلے دب گئے۔میرک کا ایک چھوٹا سا گاؤں سورینی مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیم نے یہاں ملبے سے پانچ لاشیں برآمد کی ہیں۔یہ علاقہ اب مکمل طور پر ہموار ہو چکا ہے کیونکہ وہاں کوئی مکان باقی نہیں بچا اور تباہی کے بعد چند زندہ بچ جانے والے لوگ اپنا بچا ہوا سامان ساتھ لے کر وہاں سے جا چکے ہیں۔جَلپائی گڑی کے دوآر علاقے میں تیستا، مہانندا اور تورشا ندیوں میں اتوار کو چھ افراد بہہ گئے اور کئی لوگوں کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی نے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور وہ جلد ہی شمالی بنگال جا کر صورتحال کا جائزہ لے سکتی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مسلسل بارش کے بعد مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈ نگ کی وجہ سے نیشنل ہائی وے 10 مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔ تِستا ندی میں طغیانی آنے سے شاہراہ کا حصہ بہہ گیا، جس سے پہاڑی علاقوں کا سلی گُڑی سے رابطہ منقطع ہو گیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ صورتِ حال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے ایک پیغام میں کہا، ’’دارجلنگ میں پل حادثے کے سبب انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔ جن لوگوں نے اپنے عزیزوں کو کھو دیا ہے، ان سے اظہارِ تعزیت ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔ دارجلنگ اور آس پاس کے علاقوں میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈ کے بعد کی صورتِ حال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ہم متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ادھرکانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر و کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے الگ الگ بیانات میں متاثرہ عوام کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی اور بچاؤ کارروائیوں میں تیزی لانے پر زور دیا۔راہل گاندھی نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا، ’’مغربی بنگال اور سکم کے مختلف حصوں میں بھاری بارش اور زمینی کھسکاؤ کے باعث کئی افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے لاپتہ ہونے کی خبر نہایت افسوسناک ہے۔ میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ لاپتہ افراد جلد محفوظ مل جائیں۔‘‘