اشتیاق ملک
ڈوڈہ //حالیہ دنوں میں جہاں شدید بارشوں کی وجہ سے ڈوڈہ ضلع میں وسیع پیمانے پر تعمیرات،رابطہ سڑکوں، فصلوں، پھلدار درختوں و زرعی شعبے کو نقصان پہنچا ہے وہیں درجنوں مقامات پر عارضی پل و پکڈنڈی راستے سیلاب میں بہہ گئے ہیں۔ ادھر گندوہ سب ڈویژن کے آخری گاؤں ہڈل واقع دلنگڑ نالہ میں بھاری پسی گر آنے سے بیس میٹر لکڑی کا پل و رایگیروں کے آرام کے لئے تعمیر کیا گیا شیڈ بھی تباہ ہوا ہے جس کی وجہ مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے محمد یوسف گورسی نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل دلنگڑ نالہ کے مقام پر محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے ایک پکا شیڈ تعمیر کیا گیا تھا جبکہ کئی برس پہلے اسی مقام پر تقریباً بیس میٹر لمبا لکڑی کا پل بھی بنایا گیا تھا جو پہلے ہی بوسیدہ ہو چکا تھا لیکن حالیہ دنوں میں ہوئی تباہ کن بارشوں سے پل و شیڈ مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں جس کی وجہ سے عام رایگیروں کے ساتھ ساتھ مال مویشیوں کا راستہ بھی بند ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس راستے سے سینکڑوں کی تعداد میں گوجر بکروال و دیگر افراد اپنے مال مویشیوں کو لے کر پہاڑوں کی طرف لیجاتے ہیں اور یہ واحد راستہ ہے جس سے لوگوں کا آنا جانا رہتا ہے۔ چوہدری محمد بیرو نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے جہاں ہڈل گاؤں میں فصلوں، زمینوں و تعمیرات کو بھاری نقصان پہنچا ہے وہیں دلنگڑ نالہ، ہڈل نالہ و دیگر مقامات پر قائم پل بھی بہہ گئے ہیں اور کچھ پیسوں کی وجہ سے ٹوٹ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پل ملبے تلے دب جانے سے مال مویشیوں کو نالہ آر پار کرنے میں کافی دقتوں کا سامنا رہتا ہے۔ نائب سرپنچ ہڈل چوہدری محمد موسیٰ نے کہا کہ دلنگڑ نالہ میں شیڈ و پل ٹوٹ جانے سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچوں و مال مویشیوں کو مجبوراً نالہ پار کرنا پڑتا ہے اور آج تک کئی لوگ نالہ پار کرتے ہوئے بہہ گئے ہیں۔ انہوں نے حکام سے دلنگڑ نالہ و ہڈل نالہ کے مقام پر پل و رایگیروں کے آرام کرنے کے لئے شیڈ تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔