مینڈھر //طوطا گلی سے نکہ جانے والی پانچ کلو میٹر سڑک پچھلے چونتیس سال سے مکمل نہیں ہوسکی ہے ۔ یہ سڑک ایک پہاڑی سے ہوکر گزرتی ہے جس سے بہت بڑی آبادی کو فائدہ مل سکتاہے اوراسے اب ہرنی کے ساتھ بھی جوڑ دیاگیاہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق اس سڑک کاکام 1984میں شروع ہواجس کو ہنوز مکمل نہیں کیاجاسکا۔ ان کاکہناتھاکہ زمین کی کٹائی کی گئی ہے لیکن آج تک ایک کلو میٹر سڑک پر بھی تارکو ل نہیںبچھایاگیا جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کاسامناہے ۔ان کاکہناتھاکہ یہ رو ڈ ہرنی کے ساتھ جڑ گئی ہے اور ہرنی و گورسائی کے سبھی لوگ جموں آتے جانے کا سفر اسی کے ذریعہ کرتے ہیں کیونکہ یہ نزدیک ترین سڑک ہے تاہم اس کی حالت انتہائی خراب ہے اور اس پر گاڑیوں کا چلنا مشکل ہے ۔ ان کی مانگ ہے کہ اس سڑک پر تارکول بچھایاجائے ۔ ان کاکہناتھاکہ دو سال قبل اس پر تارکول بچھایاجاناتھاتاہم نہیں معلوم کہ پلانٹ کہاں منتقل ہوگیا اور کیوں اس پر تارکول نہیں بچھایاگیا۔ ان کاکہناہے کہ کئی سال سے ایک پلی بھی تعمیر نہیں ہوسکی جس پر تحقیقات کی جانی چاہئے ۔مقامی آبادی کے مطابق اس سڑک سے ہزاروں لوگوں کو فائدہ مل سکتاہے اور اسی کے ذریعہ سنگیوٹ اور بھاٹہ دھوڑیاں و ناڑ وغیرہ کے لوگ مینڈھر آجاسکتے ہیںجنہیں آج طویل سفر طے کرکے مینڈھر پہنچناپڑتاہے ۔ ان کاکہناتھاکہ پونچھ ضلع کی بورڈ میٹنگ کے دوران اس سڑک پر تارکول بچھانے کو منظوری دی جائے ۔