سرینگر// وزیر تعلیم الطاف بخاری نے کہا ہے کہ وہ طلبہ کے مستقبل کے محافظ ہیں اور وہ کسی بھی صورت میں طلبہ کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست جموں و کشمیر میں تعلیم کی ترقی کیلئے کئی اقدام کررہی ہے جن میں نجی اور سرکاری سکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کی تربیت بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ طلبہ کے’’ہیرو ‘‘ہوتے ہیں اور یہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلبہ کو صحیح راستہ دکھائے اور اسکی صحیح رہنمائی کرے۔ ایس کے آئی سی سی میں یوم اساتذہ کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا کہ ریاست کو شعبہ تعلیم میں اولین درجے پر لانا انکی ترجیحات میں شامل ہے۔ تقریب پر گرلز ہائیر سیکنڈری سکول ہندوارہ اور آر ایس ایم ایل سکول جموں سے وابستہ استاتذہ کو سٹیٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ ڈاکٹر ایس رادھاکرشنن کے جنم دن کے موقعے پر پورے بھارت کے ساتھ ساتھ ریاست جموں و کشمیر میں بھی 5ستمبر کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا گیا اور اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہوئی جہاں وزیر تعلیم سید الطاف بخاری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقعے پر،وزیر مملکت برائے تعلیم پریا سیٹھی، وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش، ایم ایل ائے بٹہ مالو نور محمد ، ایم ایل سی خورشید عالم ، کمشنرسیکریٹری برائے تعلیم فاروق احمد شاہ، ڈائریکٹر ایجوکیشن کشمیر جی این ایتو، ڈائریکٹر ایجوکیشن جموں ریوندر سنگھ، ڈی سی سرینگر عابد شاہ، مختلف اضلاع کے چیف ایجوکیشن افسران کے علاوہ طلبہ اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد موجود رہی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم الطاف بخاری نے کہا ’’ آج آپ کا دن ہے اور بھارت کے سابق صدر رادھا کرشنن کے جنم دن کے موقعے پر ہم اپنے اساتذہ کو یاد کرتے ہیں اور یہ تقریبات پوری ملک میں منعقد ہوتی ہیں مگر جموں و کشمیر ریاست اس معاملے میں بھی دوسری ریاستوں سے مختلف ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جس صورتحال میں ہمارے اساتذہ پچھلے 70سال سے کام کررہے ہیں ، اس صورتحال میں ملک کی دیگر ریاستوں میں اساتذہ کام نہیں کرتے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اساتذہ کو نہ صرف تدریسی ذمہ داریاں نبھانی پڑتی ہیں بلکہ مختلف رول ادا کرنے پڑتے ہیں۔ الطاف بخاری نے مزید کہا کہ اساتذہ، منصوبہ ساز، مثالی شخصیت اور بچوںکا رہنما ہوتا ہے اور ہر سماج میں بہترین اساتذہ ہوتے ہیں جو صدیوں طلبہ کو یاد رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے زمانے میں بھی اساتذہ ہمارے ’’رول ماڈل‘‘ اور’’ ہیرو ‘‘ ہوتے تھے اور آج کے طلبہ میں بھی اساتذہ کئی طلبہ کے’’ ہیرو‘‘ ہیں، اور اسلئے اساتذہ کو طلبہ میں اعلیٰ اقدار اور اخلاقیات پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ریاستی سطح پر نہ صرف دو اساتذہ کو انعامات سے نوازرہے ہیں بلکہ یہ پورے اساتذہ برادری کی عزت افزائی کا مقام ہے جبکہ قومی سطح پر ہمارے 4اساتذہ کو صدر ہند کی جانب سے انعام سے نوازا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ہم انعامات کا یہ سلسلہ زونل اور ضلع سطح تک لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست نامساعد حالات سے گزر رہی ہے اور اس دوران شعبہ تعلیم کو نشانہ بناکر کوشش کی گئی کہ ریاست میں تعلیمی نظام کمزور ہوجائے مگر اساتذہ کی مدد سے ہم نے صورتحال پر قابو پالیا۔ الطاف بخاری نے مزید کہا ’’ مئی اور جون میںآپ کو سکولوں میں جس صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے ، وہ ایک کوتاہی تھی اور اس کوتاہی کے ہم خود ہی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں اور کالجوں میں سیکورٹی فورسز کو کسی بھی صورت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آپ لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ کسی بھی طالب علم کو جیل میں نہیں رکھا جائے گا اور میں نے تمام طلبہ کو رہاکرواکر اپنا واعدہ پورا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایک اخباری رپوٹ میں پڑھا ہے کہ سال 2016اور 2015میں گرفتار کئے گئے طلبہ کی بھی جیلوں میں ہیں ، جنکی رہائی کیلئے چیف ایجوکیشن افسر کو فہرست تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم طلبہ کے مستقبل کے محافظ ہیں اور نکا مستقبل کبھی بھی خراب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں اس وقت شرح خواندگی 67فیصد ہے اور اس کو 100فیصد تک لے جانا ہی ہماراہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کے مختلف صوبوں میں اسوقت 24لاکھ طلبہ نجی اور سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہے جن کوپڑھانے کیلئے نجی سکولوں اور سرکاری سکولوں میں کام کرنے والے 2لاکھ 50ہزار اساتذہ کی تربیت سال 2019میں مکمل کرلی جائے گی کیونکہ سال 2019کے بعد بغیر تربیت کسیبھی استاد کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اساتذہ اور شعبہ تعلیم کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں اور اگر اساتذہ اپنا رول نبھائیں تو ہم ریاست کو شعبہ تعلیم میں 4ویں نمبر سے1تک لاسکتے ہیں تاکہ دوسری ریاستی ہمارے تعلیم نظام سے تحریک حاصل کر سکے۔وزیر تعلیم کی تقریر سے قبل ریاست کے دو اساتذہ کو انعامات سے نوازا گیا جن میں مردوں کے زمرے میں ہندوارہ گرلز ہائر سیکنڈری کے سینئر لیکچرر فیزیکس اقبال احمد شاہ اور خواتین کے زمرے میںآیس آر ایم ایل ہائر سیکنڈری سکول کی استانی لائولی شرما کے نام شامل ہیں۔ جموں اور کشمیر صوبے سے تعلق رکھنے والے دونوں اساتذہ کو ایک لاکھ روپے نقد، ایک شال اور سند سے نوازا گیا ۔اس موقعے پر وزیر ممکت برائے تعلیم پریا سیٹھی اور وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سماج میں اساتذہ کے رول پر روشنی ڈالتے ہوئے اساتذہ کو کسی بھی سماج کی بنیاد قرار دیاجبکہ تقریب کے دوران مختلف سکولوں سے وابستہ طلبہ نے مختلف پروگرام پیش کئے۔ اس موقعے پر وزیر تعلیم نے ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والی ہونہار طالبہ صبیہ نبی کو اعزازسے نوازا۔صبیہ نبی نے قومی سطحی کھیلوں میں ریاست کی نمائندگی کی ہے ۔انہوں نے الپائن سکینگ شعبے میں ریاست کی نمائندگی کی تھی جبکہ بین الاقوامی سطح پر ملک و ریاست کی نمائندگی کی ۔