علی گڑھ//علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے قائم مقام پروکٹر پروفیسر محمود ایس خاں نے ایک سرکولر میں طلبہ سے کہا ہے کہ کیمپس میں کسی قسم کے جلوس، دھرنے ، پیس مارچ، کینڈل مارچ، پبلک میٹنگ اور میمورنڈم وغیرہ دینے کے لئے انہیں24گھنٹہ قبل تحریری اجازت لینی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ علم ہوا ہے کہ طلبہ اکثر پہلے سے اجازت لئے بغیر مذکوہ پروگرام کرلیتے ہیں جس سے کیمپس کی پُر امن تعلیمی فضا متاثر ہوتی ہے ۔ پروفیسر خان نے کہا ہے کہ مذکورہ پروگراموں کے انعقاد کے لئے واٹس ایپ، فیس بک اور یو ٹیوب وغیرہ پر کسی قسم کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے مذکرہ حکم نامہ پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف اے ایم یو اسٹوڈینٹ کنڈکٹ اینڈ ڈسپلن رولس کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ممتازادبی و ثقافتی تنظیم'' بزمِ ادب خواتین'' کی ماہانہ نشست کابیگم کہکشاں خاں کی رہائش گاہ پر انعقاد علی گڑھ، 25؍اگست: علی گڑھ کی ممتازادبی و ثقافتی تنظیم'' بزمِ ادب خواتین'' کی ماہانہ نشست بزم کی فعال رکن بیگم کہکشاں خاں کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی جس کا آغاز بیگم ریحانہ محسن کی تلاوتِ کلامِ پاک اور اس کے ترجمہ سے ہوا۔ نشست میں ممتاز افسانہ و ناول نگار بیگم نسترن احسن فتیحی نے اپنا تازہ افسانہ '' مُنّو'' پڑھ کر سنایا جسے کافی پسند کیا گیا۔اس کے بعد بیگم ناہید سورتی نے اپنی ایک تازہ نظم اور افسانہ '' کسک'' پیش کرکے داد و تحسین حاصل کی جس کے بعد بیگم عفّت صدیقی نے اپنی خوبصور نظم '' بکھرے ہوئے رنگ'' پیش کی۔ بیگم شمیم آصف نے یومِ آزادی سے متعلق اپنا پُر مغز مضمون پیش کیا جبکہ بیگم صبیحہ سنبل نے اپنا تازہ کلام خوبصورت ترنم کے ساتھ پیش کرکے نشست کو وقار بخشا۔ اس موقع پر بیگم آصف اظہار علی نے اپنا افسانہ'' چور دراز پڑھ کر سنایا اور بیگم سہیل معین نے داغؔ دہلوی کا کلام ترنم کے ساتھ پیش کیا۔ نشست کے آخر میں میزبان بیگم کہکشاں خاں نے دینِ اسلام پر بصیرت افروز قصّہ سناکر نشست میں روحانی فضا قائم کی۔ یو این آئی