کشمیر نیوز سروس
سرینگر//ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لے کر والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے ۔ اسی سلسلے میں اتوار کے روز درجنوں والدین نے پریس کالونی، سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت ہند سے اپنے بچوں کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایران میں کشمیری طلباء کی ایک بڑی تعداد مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہی ہے ، تاہم ان کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے ۔ والدین نے الزام لگایا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے ابھی تک کسی قسم کا ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ، جس سے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔والدین نے وزارت خارجہ اور جموں و کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران میں پھنسے کشمیری طلباء کی جلد از جلد واپسی کے لئے جامع اور فوری اقدام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک اپنے شہریوں کو نکالنے میں سرگرم ہیں، لیکن بھارت کی جانب سے کوئی عملی پیش رفت نظر نہیں آ رہی۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا ‘ہمیں اپنے بچوں کی سلامتی چاہیے اور طلباء کو محفوظ وطن واپس لائیں۔ادھرپولیس نے ایران میں پھنسے طلبا اور دیگر رہائشیوں کے لیے ہیلپ لائن قائم کی ہے۔متاثرہ افراد سے ضروری تفصیلات جمع کرنے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔ خاندان کے افراد یا مدد کے محتاج افراد بروقت مدد اور رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن نمبرز +91 95967 70550، +91 94194 11619 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ضلعی پولیس سرینگر نے یقین دلایا ہے کہ موصول ہونے والی تمام معلومات کو مرتب کرکے متعلقہ حکام کو ارسال کیا جائے گا تاکہ پھنسے ہوئے افراد اور ان کے اہل خانہ کے لیے فوری کارروائی اور ضروری مدد کو یقینی بنایا جاسکے۔صوبائی انتظامیہ نے بھی ڈی سی آفس سرینگر میں ایک ہیلپ لائن قائم کی ہے جس میں ایران میں زیر تعلیم طالب علموں کے والدین سے کہا گیا ہےکہ وہ اپنے بچوں سے متعلق معلومات لینڈ لائن نمبرات 01942483651, 2457543, 2457552 اور واٹس ایپ نمبر 9103998355پر شیئر کرنے کے علاوہ انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہیں۔