سرینگر// حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے پالی ٹیکنک کالج، پلوامہ اور شوپیان میں تعلیمی اداروں میںطلباء اور اساتذہ کی مارپیٹ کرنے اور طالب علموں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالب علم ہمارا مستقبل ہیں اور ہم اپنے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں لوگوں اور خاص کر نوجوانوں کو ’’پشت بہ دیوار‘‘ کیا جارہا ہے اور انہیں سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے تاکہ ان کے تعلیمی کیرئیر کو متاثر کیا جائے اور ان کے خلاف تشدد ڈھانے کا بہانہ ہاتھ آجائے۔گیلانی نے کہا کہ اسکولوں اور کالجوں میں زیرِ تعلیم بچوں کا ٹارچر کرنے اور ان کے تعلیمی کیرئیر کو مخدوش بنانے کی ایک سازش تیار کی گئی ہے۔ پلوامہ ڈگری کالج پر حملہ اسی سازش کا حصہ تھا اور اب ایک ایک کرکے مختلف تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور طالب علموں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ بچوں کے ساتھ ساتھ اساتذہ اور تدریسی عملے پر بھی تشدد ڈھایا جاتا ہے۔ پالی ٹیکنک کالج میں پیش آیا واقعہ اس کی تازہ مثال ہے۔ گیلانی نے کہا کہ آزادی پسند قیادت اس صورتحال پر گہرائی سے نظر رکھے ہوئے ہے اور تعلیمی اداروں اور طلباء کو نشانہ بنانے کا سلسلہ فوری طور پر بند نہیں کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور ان نتائج کی پوری ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔حریت چیئرمین نے امیت شاہ اور رام مادھو کے تازہ بیانات پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمران دیرینہ تنازعہ کشمیر کا حل بندوق اور تشدد سے نکالنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں اور وہ زمینی حقائق سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ جن سنگھیوں کی جنونی سیاست کشمیر میں نہیں چل سکتی اور و ’’حقیقتِ کشمیر‘‘ کو تبدیل نہیں کرسکتے ۔