کنگن // وسطی ضلع گاندربل کے تحصیل گنڈ میں اس وقت سرینگر لہیہ شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک گاڑیوں کی آمد رفت مسدود ہوکر رہ گئی جب گورنمنٹ ہائر سکنڈری سکول گنڈ میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات نے لیکچرروں کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔ طالب علموں کا کہنا تھا کہ یکم مارچ سے جونہی اسکولوں میں درس و تدریس کا کام شروع ہوا اور ایک ماہ گذرنے کے باوجود بھی اسکول میں لیکچررز کو تعینات نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے زیر تعلیم طالب علموں کی پڑھائی کافی متاثر ہوئی ہے ۔طلبہ نے کہا کہ اگر سکول انتظامیہ نے کئی بار محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تاہم انہوں نے سکول کی طرف کوئی بھی دھیان نہیں دیا اور سکول کو لیکچررزکی تعیناتی کا مطالبہ ردی کی نذر کردیا گیا۔ طلبہ نے بتایا کہ انکا قیمتی وقت ضائع ہورہاہے جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہورہے ہیں۔ طلبہ کے والدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگر سکول میں لیکچرزکو جلد تعینات نہیں کیا گیا تو وہ محکمہ کے خلاف زور دار احتجاجی مظاہرے کرنے پر مجبور ہوجائیں گے جس کی ذمہ داری محکمہ تعلیم پر عائد ہوگی ۔بعد میں تحصیلدار گنڈ فردوس احمد قادری ،ایس ایچ او پولیس سٹیشن گنڈ خورشید آوان نے طلبہ کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبے کو محکمہ تعلیم کے حکام تک پہنچایا جائے گا ۔جس کے بعد طلبہ نے پر امن طور پر احتجاجی دھرنا ختم کیا ۔ ادھر چیف ایجوکیشن آفیسر گاندربل نے سکول کا دورہ کیا اور طلبہ کو یقین دلایا کہ جلد ہی اسکول میں لیکچرز کی اسامیوں کو پر کیا جائے گا۔