سرینگر// طلباء کی احتجاجی لہر دوسرے ماہ میں داخل ہونے کے بیچ سرینگر،پلوامہ، لارکی پورہ،پٹن،حاجن، اور گاندربل میں طلاب مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں۔جھڑپوں کے دوران 15افراد زخمی ہوئے اورایک درجن کے قریب طالبات پر غشی طاری ہوئی۔ ایس پی ہائر اسکینڈری اسکول اگر چہ منگل کو بند رہا،تاہم ایم پی اسکول میں طلاب نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجی جلوس برآمد کیا۔طلباء نے نعرہ بازی کرتے ہوئے بابا ڈیمپ روڑ کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی،تاہم پولیس نے انہیں اسکول کی طرف واپس دھکیلا۔اس موقعہ پر جھڑپیں ہوئیں۔ طلاب گاندھی کالج کے سامنے جمع ہوئے اور سرکوں پر ٹائر جلائے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدرفت بند ہوئی۔ پولیس نے احتجاجی طلباء کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔ ایک فوٹو جرنلسٹ بھی اس موقعہ پر زخمی ہوا جبکہ احتجاج میں شامل کئی طلباء کو پولیس نے حراست میں لیا۔گورنمنٹ ڈگر ی کالج گا ندربل کے طلباء منگل کی صبح کلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کے بعد توحید چوک گا ندربل میں جمع ہو ئے اور انہوں نے سڑک پر رکا وٹیں کھڑ ی کرکے ٹریفک کی نقل وحر کت مسدود بنا کے ر کھ دی جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں گا ڑیاں درماندہ ہو کرہ گئیں۔ پولیس کی ایک پارٹی نے طلبا کا تعاقب کرنے ان کو وہاں سے منتشر کیا۔ اس دوران وہاں سے ایک نامہ نگار اپنی اہلیہ کے ہمراہ نجی گاڑی زیر نمبرJK13A-1571 میں گذ ررہے تھے ،تاہم احتجاجی طلبا نے ان کو روک دیا اور گرم گفتا ری کے بیچ دو نوں کوگا ڑی سے گھسیٹ کر نیچے اتارا اور ان کے ساتھ ہتک آ میز سلوک کیا۔ احتجاجی طلاب میں سے کچھ طلبا ء نے آ فتا ب میر کی گا ڑی پر پتھرا ئو کیا اور لاٹھیوں کے آ زادانہ استعمال کرکے گا ڑی کو شدید نقصان پہنچا یا،جبکہ انکی اہلیہ بھی بال بال بچ گئی۔ پٹن اُس وقت اُبل پڑا جب یہاںطلباء کے احتجاجی مارچ کو تتر بتر کرنے کیلئے پولیس نے ٹیر گیس شلنگ کی ۔ نامہ نگار فیاض بخاری کے مطابق شمالی قصبہ پٹن حزب المجادین نے پوسٹر چسپاں کئے تھے جس میںطلبہ کو بعد نماز فجر احتجاج کرنے کو کہا گیا تھا ۔پولیس اور احتجاجی طلباء کے درمیان ہوئی شدید نوعیت کی جھڑپوں میں متعدد طالب علم زخمی ہوئے جبکہ کئی طالبات پر دوران احتجاج پولیس کارروائی کے نتیجے میں غشی طاری ہوئی ۔ گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول اور گور نمنٹ ڈگری کالج پٹن میں زیر تعلیم طلبہ نے اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں جمع ہو کر احتجاج کیا ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ طلبہ نے احتجاجی مارچ نکالنے پر مرکزی بازار پٹن کی جانب جو نہی پیش قدمی کی ،یہاں تعینات پولیس کی بھاری جمعیت نے اُن کا راستہ روکا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی ۔اس موقع پر پولیس نے احتجاجی طلبہ کو تتر بتر کرنے کیلئے شدید ٹیر گیس شلنگ کی اور پائوا شلوں کا بھی استعمال کیا ۔کئی ٹیر گیس شل کالج احاطے میں بھی پھینکے گئے ۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ3زخمیوں کو سرینگر علاج و معالجہ کیلئے منتقل کیا گیا۔اس دوران ایس ڈی ایم پٹن سرفراز احمد نے بتا یا کہ پُر تشدد احتجاج کے مد نظر انتظامیہ نے دونوں تعلیمی اداروں میں لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے ہفتے میں تین تین دن علیحدہ کلاس ورک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں مذید متاثر نہ رہے۔ جبکہ پتھرائو کے نتیجے میں متعدد اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ ادھر حا جن قصبہ کی سیکورٹی صورتحا ل کے پیش نظر 15ویں کور کے جنرل آ فیسر کمانڈنگ دورہ کرنے والے تھے، جس کے پیش نظر قصبہ کے حساس مقامات کے ساتھ ساتھ تمام اسکولوں کے باہر فوج کو تعینات کیا گیا تھا۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق ہائر اسکنڈ ر ی اسکول حاجن کے طلبا سڑکوں پر نکل آ ئے اور انہوںنے زوردار احتجاجی مظا ہر وں کا سلسلہ شروع کردیا۔ طلبہ نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کے باہر فوج کی تعینات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ،جس دوران انہوں نے احتجاجی مارچ نکالا ۔پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے ٹیر گیس وپائوا شلنگ کی ۔یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جارہا ہے جسکی وجہ سے حاجن میں معمولات زندگی متاثر ہوگئے ۔حاجن میں پُر تشدد جھڑپوں کے نتیجے میں بانڈی پورہ ،سرینگر شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت مسدود ہو کر رہ گئی ۔طلباء گزشتہ روز گرفتار کئے گئے نوجوان کی رہا ئی کا بھی مطالبہ کررہے تھے ۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق جنوبی کشمیر کے لار کی پورہ اسلام آباد(اننت ناگ )میں زیر تعلیم طلبا اس وقت تشدد پرا تر ے آ ئے جب لارکی پورہ میں قائم فوج کی9آ ر آ ر سے وابستہ اہلکاروں نے کالج میں زیر تعلیم طلبا ء کی مارپیٹ کی۔ طلبہ و طالبات جمع ہوئے اور انہوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کالج احاطے میں ہی جلوس نکالاتاہم پولیس نے ا حتجاجی طلبا کو کالج کے مین گیٹ سے باہرآنے کی اجازت نہیں دی ہے۔اس دوران پلوامہ میں بھی طلاب اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاع ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ یہاں بھی طلاب نے احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ٹیر گیس شلنگ کی،جس پر طلاب نے مشتعل ہو کر پولیس پر پتھرائو کیا۔اس دوران سرینگر سمیت وادی میں دیگر حساس علاقوں میں4ہائر اسکینڈری اسکول بند رہیں۔