سرینگر// اے آئی پی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے پارلیمنٹ میں سہہ طلاق پر پابندی لگائے جانے کے متعلق پیش ہونے والی مجوزہ بل کو افسوسناک اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مرکزی سرکار پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ’’اسلام ایک آفاقی نظام ہے اور اس کے کسی بھی وضع کردہ قانون میں ترمیم کی اجازت کسی اسمبلی، پارلیمنٹ یا ادارے کو ہرگز نہیں دی جا سکتی۔ جہاں تک سہہ طلاق کا تعلق ہے اس حوالے سے جان بوجھ کر غلط فہمیاں پیدا کی گئیں ہیں تاکہ مسلمانوں کو تنگ نظر اور جاہل ثابت کیا جا سکے۔ جس قدر اسلام میں عورتوں کے حقوق محفوظ ہیں اس کی مثال ملنا بھی شائد کسی مذہب یا کسی اور نظام میں ملنا مشکل ہے ۔‘‘انجینئر رشید نے زور دیکر کہا کہ سہہ طلاق کا غلط استعمال کرنے والے چند جاہلوں کی جاہلیت کو بنیاد بنا کر پورے معاملے کو مشکوک بنانا ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ وہی لوگ جو مسلمانوں کے بد ترین دشمن ہیں اور انہیں ہر حال میں کسی نہ کسی بہانے مسائل میں الجھائے رکھنا چاہتے ہیں بد قسمتی سے مسلم خواتین کے حقوق کے علمبردار بن بیٹھے ہیں۔انجینئر رشید نے پارلیمنٹ کے اندر مسلم ممبران اور دیگر ذی حس ممبران سے اپیل کی ہے کہ وہ مجوزہ بل کی جم کر مخالفت کریں تاکہ مذہبی معاملات میں سرکاری مداخلت سے بچا جا سکے۔ انجینئر رشید نے موجودہ مرکزی سرکار سے کہا کہ وہ مسلمانوں کے غم میں نقلی آنسو بہانے کے بجائے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا اگر ہندوستان واقعی مسلمانوں کا ہمدرد ہے تو اسے چاہئے کہ سہہ طلاق کو موضوع بنا کر مسلمانوں کی کردار کشی کے بجائے یوروشلم کو مسلمانوں کا دارالخلافہ تسلیم کرکے اپنے خلوص کا ثبوت دے ۔