سرینگر// وزیر تعلیم سید الطاف بخاری نے طلاب کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے یقین دلایا کہ کھٹوعہ عصمت ریزی و قتل کیس میں سرعت کے ساتھ سماعت کر کے مجرموں کو سخت سزا دی جائے گی۔ گزشتہ ایک ہفتہ سے وادی میں طلاب میں ابال اور احتجاجی مظاہروں پر وزیر تعلیم نے گوگجی باغ سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا الطاف بخاری نے کہا کہ اگر انہوں نے اپنا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا تو انہیں سرکار کالجوں اور اسکولوں کو بند کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔انہوں نے طلاب کے تحفظ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا’’ طالب علموں کی حفاظت اہم ہے،اس لئے ہم نے اسکولوں اور کالجوں کو بند کیا،مگر اب طلاب کو اپنے جذبات کو قابو میں کر کے واپس کلاسوں میں جانا چاہیے‘‘۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ طلاب کو کھٹوعہ واقعے پر اپنے جذبات کے اظہار کرنے کا موقعہ دیا گیا،مگر ’اب’ بس بہت ہوگیا،انہوں نے اپنا احتجاج درج کیا اور اب اسکولوں میں جائیں‘‘۔اس دوران انہوں نے تمام سیاست دانوں سے اپیل کی کہ وہ تعلیم کو سیاست سے دور رکھیں۔ وزیر تعلیم نے کہا’’ ہم آئندہ نسل کے غیر خواندہ اور بغیر تعلیم کے متحمل نہیں ہوسکتے،اس لئے میں تمام لوگوں بالخصوص طلاب سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اسکولوں کو متحرک بنائے‘‘۔انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ سرکاری ضوابط کے تحت اسکولوں اور کالجوں کی حاضری میں طلاب کیلئے کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔بخاری نے کہا’’ میں طلاب سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ کلاسوں میں بیٹھیں،اور اگر وہ پھر بھی سڑکوں پر آنا چاہتے ہیں تو ہم ہمیشہ کیلئے تعلیمی اداروں کو بند کریں گے،اور اس کیلئے طلاب ذمہ دارہونگے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنا وقت ضائع نہ کریں کیونکہ کھٹوعہ کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے،اور اس کیس میں پہلی ہی سرکار نے اپنا کام کیا ہے۔