سرینگر//شیر کشمیر یونیورسٹی ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کشمیر نے یونیورسٹی کے طلبا کے لئے کاروباری صلاحیت سازی پر تین روزہ آن لائن ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ورکشاپ کا انعقاد شعبہ اسکول آف ایگریکلچرل اکنامکس اینڈ ہارٹی بزنس مینجمنٹ نے سکاسٹ کی ادارہ جاتی ترقی کے لیے ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے چلنے والے نیشنل ایگریکلچرل ہائر ایجوکیشن پروجیکٹ کے تعاون سے کیا تھا۔پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ سربراہ پروفیسر نذیر احمد گنائی اس موقع پر مہمان خصوصی تھے جنہوں نے سکاسٹ کو یونیورسٹی کے طلبا کی حاصل کی گئی کامیابی پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر نذیر احمد نے طلبا میں خاص طور پر زراعت اور باغبانی کے شعبے میں کاروباری حوصلہ بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے طلبا کی سوچ اور تجزیاتی صلاحیتوں کو استوار کرکے ان میں کاروباری صلاحیتوں کو ابھارنے پر زور دیا.شعبہ ہارٹیکلچر کے سربراہ پروفیسر ایس اے وانی نے ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر میں باغبانی کے شعبے خصوصا سیب کی صنعت میں اقتصادی صلاحیت کو بیان کیا۔ انہوں نے شرکا کو باغبانی کے شعبے میں دستیاب کاروباری مواقع جیسے پولینیشن سروسز، اسپرے سروسز، باغات کے قیام کی خدمات وغیرہ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ ورکشاپ کے معززین کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈاکٹر ایف اے شاہین سربراہ سکول آف ایگریکلچرل اکنامکس اینڈ ہارٹی بزنس مینجمنٹ نے نتائج پر مبنی تعلیم کی ضرورت پر زور دیا جو کاروباری منصوبوں کے قیام کا باعث بنتی ہیں اور اس طرح معاشی منافع اور روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔ورکشاپ کے آرگنائزنگ سیکرٹری ڈاکٹر عابد سلطان نے ورکشاپ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر کے تعلیمی اور معاشی حالات میں اس طرح کے ورکشاپس کی ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔