سرینگر//حریت (گ)سید علی گیلانی نے شمالی قصبہ ہندواڑہ میں پولیس تشدد کے نتیجے میں 50سے زائد طلباءوطالبات کے زخمی ہونے پر اپنی گہری فکرمندی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی کارروائیوں کی وجہ سے ہمارے تعلیمی ادارے میدانِ جنگ میں تبدیل ہورہے ہیں اور اس کے باعث بچوں کا کلاس ورک بُری طرح سے متاثر ہورہا ہے۔ گیلانی نے طالبان علم کے خلاف جاری مہم کو فوری طور پر بند کرنے پر زور دیا اور کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہا تو اس کا عوام کی طرف سے ایک سخت ردّعمل سامنے آئے گا۔ بچے ہمارا مستقبل ہیں اور ہم اس کے ساتھ کھلواڑ کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت کرسکتے ہیں اور نہ ہم اس پر خاموش رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری فورسز کو کسی بھی صورت میں تعلیمی اداروں کے نزدیک یا آس پاس تعینات نہیں کیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ انہیں اشتعال دینے کے مترادف کارروائی ہے اور اس سے ان کی تدریسی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔