سرینگر// منشیات کو نوجوان نسل کیلئے زہر ناک قرار دیتے ہوئے طلاب اور انتظامی افسران نے اس قہر سے بچنے کیلئے سماج کو مل کر کام کرنے کی وکالت کی۔سرینگر میں نجی تعلیمی ادارے’’ عزیر کمرثیا‘‘ کی طرف سے ایس کے آئی سی سی میں’’منشیات اور موبائل فون کی طرف طلاب کی لت‘‘ کے موضوع پر ایک سمینار منعقد ہوا جس دوران سب دویژنل مجسٹریٹ سرینگر سید حنیف بلخی نے منشیات اور سگریٹ نوشی کے مضر اثرات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ منشیات نوجوان نسل بالخصوص طالب علموں کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہے اور آہستہ آہستہ اس زہر نے سماج کی شاخوں کو کاٹنا شروع کیا ہے۔سید حنیف بلخی نے والدین اور سماج کے ذی حس لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا رول ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہے کہ وہ اپنے بچوں کی پرورش اور نگہداشت بہتر طریقے سے کریںاور انکے ساتھ وقت بتائیںتاکہ انہیں تنہائی کا سامنا نہ کرناپڑے اور وہ منشیات کی طرف مائل نہ ہوں۔انہوںنے موبائل کے بے جا اور اضافی استعمال پر بھی روک لگانے کا مشورہ دیا۔انہوں نے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ موبائل کا کم استعمال کریں اور اپنے بچوں کو وقت دیں۔سید حمید بلخی نے کہا کہ موبائل کے بے جا استعمال سے اب سماجی رشتوں کا تانا بانا بھی بکھر چکا ہے اور گھر کے لوگ بھی ایک دوسرے کیلئے اجنبی بن گئے ہیں۔دیگر مقررین نے بھی سماج پر موبائل اور منشیات کے خرافات پر روشنی ڈالنے ہوئے اس بات کی وکالت کی اور کہا کہ اس ناسور کو ختم کرنے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔تقریب کے آخر پر طلاب اور میڈیا نمائندوں میں انعامات تقسیم کئے گئے ،جن میں روزنامہ آفتاب کے ظہور ہاشمی،روزنامہ تعمیل ارشاد کے چیف ایڈیٹر راجہ معراج الدین،خبر رسان ایجنسی کرنٹ نیوز سروس کے چیف ایڈیٹر رشید راہی، روزنامہ کشمیر عظمیٰ کے نامہ نگار بلال فرقانی، انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر کی نامہ نگار مہوش ممتاز اور روزنامہ روشنی کے ایڈیٹر بھی شامل ہیں۔ تقریب پر ’’ عزیر کمرثیا‘‘ کے سربراہ نے اس تعلیمی ادارے کی افادیت اور میدان تعلیم میں کاوشوں پر روشنی ڈالی۔