سرینگر//کشمیر یونیورسٹی اسٹو ڈنٹس یونین نے طلبہ سے کامیاب مزاحمت جرات اوراتحاد کا مظاہرہ کرنے کے بعد تعلیمی سرگرمیوں کو بحال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ ڈگری کالج میں فورسز کی طرف سے طلاب کو نشانہ بنانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے مثالی تھے۔بیان میں کہا گیا کہ ان مظاہروں سے دنیا بھر میں ایک پیغام پہنچایا گیا کہ حق خودارادیت کی جڑیں جموں کشمیر کے فرد خواہ وہ خواتین ہو یا مرد ، یا نوجوان میں مضبوط ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے دوران بھی طلاب بھارت کے خلاف مزاحمت اور ظلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ ضرورت پڑنے پر جاری رکھیں۔ کشمیر اسٹوڈنٹس یونین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست نے اس منصوبہ بندی کا سلسلہ شروع کیا جس کے تحت جائز مبنی برحق انکی جدوجہد کو متاثر کرنے کیلئے مین اسٹریم جماعتوں سے بلواسطہ یا بلاواسطہ منسلک طلباء اور نوجوان ا نجمنوں کو میدان میں اتار اہے۔انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں کو سرکاری مشینری کی بھر پور حمایت بھی حاصل ہے۔انہوں نے طلبہ کو ریاست کے ایسے حربوں سے ہوشیار رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کالجوںمیں اس فریب کا شکار بننے نہ پائے۔اس دوران کشمیر یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین نے پیر کو زخمی ہوئے طلاب کے نام پر چندہ جمع کرنے کی کسی بھی کوشش پر خبردار رہنے کی تلقین کی ہے۔