سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت کے دئے گئے پروگرام کے مطابق لبریشن فرنٹ کے جملہ قائدین اور اراکین نے کل لال چوک میں ہندوراہ کے معصوم طالب علم شاہد بشیر میر کی حراستی ہلاکت،این آئی اے کی جانب سے کشمیر دشمن اقدامات اور35اے کی آڑ میںسٹیٹ سبجیکٹ قانون پر بھارتی حملے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔فرنٹ زونل صدر نور محمد کلوال کی سربراہی میں مدینہ چوک سے احتجاجی ریلی بڈشاہ چوک کے قریب پہنچی جہاںپرامن احتجاجی دھرنا دیا۔ فرنٹ کے قائدین مشتاق اجمل، سراج الدین میر، محمد یاسین بٹ،شیخ عبدالرشید، بشیر احمد کشمیری، محمد صدیق شاہ،پروفیسر جاوید اور دوسرے لوگ بھی اس احتجاج میں شامل ہوئے۔ احتجاجی دھرنے سے کئی قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کا لہو بہانے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور مواخذے کے خوف سے استثناء نے ان فوجیوں اور اہلکاروں کو درندہ بنادیا ہے۔سٹیٹ سبجیکٹ قانون کو کشمیریوں کیلئے زندگی اور موت کامعاملہ قرار دیتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ۳۵ ؍ اے کی آڑ میں اسے ہٹانے کی بھارتی کوششوں کا مقصد دراصل کشمیرمیں آبادی کے تناسب کو بگاڑ کر کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر شب خون مارنا ہے۔این آئی اے کی ہڑبھونگ کو کشمیری مزاحمت پر بھارتی حملے سے تعبیر کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس کا مقصد کشمیری مزاحمت کو داغدار بناکر اسے شکست دینا ہے ۔دریں اثناء فرنٹ کے سینئر لیڈر ظہور احمد بٹ کی قیادت میں ایک وفد جس میں فاروق احمد جنگلی اور عبدالعزیز شامل تھے نے تارتھ پورہ ہندوارہ کا دورہ کیا اور وہاں حراست میںجاں بحق کئے گئے شاہد بشیر میر کی یاد میں منعقدہ تعزیتی جلسے میں شرکت کی ۔