لندن ،// برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو طالبان کو بطور افغان حکومت تسلیم نہیں کرنا چاہیے، جب کہ یہ بات واضح ہے کہ بہت جلد افغانستان میں نئی انتظامیہ وجود میں آنے والی ہے۔ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ "ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی ملک اپنے طور پر طالبان کو تسلیم کرے '۔اس ضمن میں برطانوی وزیر اعظم نے مغربی ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسا کوئی بھی اقدام اقوام متحدہ یا نیٹو جیسے کسی ادارے کے طریقہ کار کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ ایک جیسی سوچ رکھنے والے ممالک اس معاملے پر ایک جیسا مؤقف اختیار کریں، تاکہ ہم افغانستان کو خونریزی اور دہشت گردی کی آماجگاہ بننے سے روک سکیں۔ 'طالبان جنگجو اتوار کے روز کابل میں داخل ہوئے، صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر باہر چلے گئے ہیں؛ جب کہ امریکی سفارت خانے نے بتایا ہے کہ ملک کے دارالحکومت کا ہوائی اڈہ فائرنگ کی زد میں ہے، جہاں سفارت کار، سرکاری اہل کار اور افغان شہری موجود ہیں۔جانسن نے کہا کہ برطانوی سفیر ایئرپورٹ پر موجود ہیں، جہاں وہ مستعدی کے ساتھ ویزا درخواستوں کے عمل کو نمٹا رہے ہیں۔یہ معلوم کرنے پر کہ آیا انہیں طالبان کی جانب سے اتنی تیزی کے ساتھ ملک پر قبضہ کرنے کی توقع تھی۔