کابل // طالبان نے کابل کے جنوب میں ایک شہر پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ ملک کے ایک اور اہم شہر مزار شریف پر قبضے کے لیے کثیرالجہتی حملہ کیا ہے۔شمالی بلخ صوبے کے گورنر کے ترجمان منیر احمد فرہاد کا کہنا ہے کہ سنیچر کی صبح طالبان نے شہر پر کئی اطراف سے حملہ کیا ہے، تاہم فوری طور پر جانی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، طالبان افغانستان کے 34 میں سے 18 صوبائی دارالحکومتوں کا کنٹرول حاصل کر چکے ہیں اور مرکزی دارالحکومت کابل سے صرف 50 کلومیٹر کی دوری پر رہ گئے ہیں۔قندھار میں ریڈیو سٹیشن کے علاوہ سنیچر کو جنوبی افغانستان کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کیا، ان تند و تیز حملوں نے ان خدشات کو بڑھا دیا ہے کہ طالبان تین ہفتوں سے بھی کم وقت میں اور امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا سے قبل پورے ملک پر قبضہ کر سکتے ہیں۔ دریں اثناء افغانستان کے اکثریتی علاقوں پر طالبان کے قبضے کے بعد صدر اشرف غنی استعفیٰ دیکر اہل خانہ سمیت بیرون ملک منتقل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ انکشاف صدر اشرف غنی کے ایک اہم اور قریبی ساتھی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کیا ہے۔ اشرف غنی جلد مستعفی ہونے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ادھر امریکہ میں ذرائع نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔