جے پور//ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کی امیدوار میرا کمار نے صدارتی انتخابات کو نظریات کی لڑائی قرار دیتے ہوئے ووٹروں سے ضمیر کی آواز پر ملک کے مفاد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے ۔ محترمہ میرا کمار نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضمیر کی آواز میں ایسا جادو ہے جس کا اثر یقینی طور پر پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابق صدر وی وی گیری کا انتخاب اس کی مثال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی بار صدارتی الیکشن دو افراد کے درمیان نہیں بلکہ نظریے کے مسئلے پر ہو رہا ہے جس میں 17 جماعتوں نے متحد ہوکر نسل پرست نظام کو ختم کرنے کے لیے ان کی حمایت کی ہے ۔ صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی اعداد و شمار کے سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ اکثریت نہ ہونے کے باوجود وہ ضمیر کی آواز کی بنیاد پر یقینی طور پرانہیں فتح حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کثیر مذاہب، کثیر لسانی، متنوع ثقافتوں اور طرز زندگی والے ہمارے ملک کے تنوع کو رواداری کے نظریہ نے ہی متحد رکھا ہے اور ترقی پسند اتحاد اور اس سے وابستہ پارٹیاں مضبوطی سے اسے تھامے ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بہت بڑی آبادی اسی نظریے کے ساتھ کھڑی ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں کچھ ایسے لوگوں کی حکومت ہے جن کے نظریے سے عدم رواداری کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔ ایسے لوگ دوسروں کے مذہب کی عزت واحترام کے تئیں عدم رواداری کا برتاؤ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ملک میں پھیلی نسل پرستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے 70 سال بعد بھی ملک میں یہ نظام جاری ہے جسے رواداری کے نظریہ کے ذریعے ہی ختم کیا جا سکتا ہے ۔محترمہ میرا کمار نے کہا کہ اس وقت ملک ایسے چوراہے پر کھڑا ہے ، جہاں چہار جانب تاریکی کا ماحول ہے جسے دور کرنے کیلئے غریب، پسماندہ طبقے ، مظلوم اور خواتین کے حق میں مضبوطی سے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور ترقی پسند اتحاد سے وابستہ پارٹیاں اس محاذ پر مضبوطی سے کھڑی ہیں۔ قومی جمہوری محاذ (این ڈی اے ) کے امیدوار رام ناتھ کووند کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ان کا احترام کرتی ہیں۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی طرف سے این ڈی اے امیدوار کو حمایت دینے کے معاملے پر محترمہ میرا کمار نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ ضمیر کی آواز کا اثر ان پر بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے لئے عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے انہوں نے ہر ووٹر کو علیحدہ خط لکھا ہے ۔ محترمہ میرا کمار نے آج یہاں ایک مقامی ہوٹل میں کانگریس اور دیگر ممبران اسمبلی سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر پارٹی کے ریاستی انچارج اویناش پانڈے ، پارٹی کے سینئر لیڈر منیش تیواری، ریاستی صدر سچن پائلٹ، سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت، راجستھان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رامیشور ڈوڈی اور کئی عہدیداران بھی موجود تھے ۔