مشتاق الاسلام
سرینگر//ضلع ہسپتال پلوامہ میں طبی عملے پر ایک مریض کے علاج و معالجے میں مبینہ لاپرواہی کا سنگین الزام سامنے آیا ہے، جس کے بعد محکمہ صحت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کی سربراہی میں قائم اس اعلی سطحی کمیٹی نے آج ہسپتال کا دورہ کیا اور معاملے کی گہرائی سے جانچ کی۔تحقیقاتی کمیٹی نے مریض کے داخلے سے لے کر اس کے علاج کے تمام مراحل کا جائزہ لیا۔ ذرائع کے مطابق، کمیٹی نے ہسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کی فوٹیج کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ طبی عملہ کس حد تک ذمہ دار تھا یا نہیں۔اس کے علاوہ، ہسپتال کے متعلقہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کے بیانات بھی قلم بند کیے گئے۔ تحقیقاتی عمل کے دوران مریض کے اہل خانہ سے بھی رابطہ کیا گیا تاکہ ان کا مقف سنا جا سکے۔کمیٹی نے اپنی مفصل رپورٹ تیار کرکے اسے اعلی حکام کو پیش کر دیا ہے۔ رپورٹ میں مریض کے علاج و معالجے میں ممکنہ خامیوں، وقت پر ردعمل کی صورتحال اور طبی عملے کے طرزِ عمل کا تفصیلی تجزیہ شامل ہے۔دورے کے دوران ڈریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مفصل تحقیقاتی رپورٹ کی جانچ کے بعد ہی اس بارے میں وضاحت عوام کے سامنے لائی جائے گی۔قابل ذکر بات ہے کہ گزشتہ روز شٹھ پرے پورہ پلوامہ کے لوگوں نے ہسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ فاروق جمال نامی نوجوان کی موت سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں ضلع ہسپتال پلوامہ میں تعینات طبی عملے کی مبینہ لاپرواہی سے ہوئی ہے۔