راجوری //ضلع ہسپتال راجوری جو صرف ضلع ہی نہیں بلکہ پورے خطے کیلئے انتہائی اہم طبی ادارہ ہے اور جہاں پونچھ اور ریاسی سے بھی مریضوں کو لایاجاتاہے ،میں نیم طبی عملہ کی اچھی خاصی تعداد ہونے کے باوجود وارڈ خالی پڑے رہتے ہیں کیونکہ ہر ایک ملازم کی پسند کی ڈیوٹی صبح 10بجے سے شام 4بجے تک ہوتی ہے اور کوئی بھی رات اور صبح کے وقت ڈیوٹی دینے کیلئے تیار نہیں ۔ہسپتال کے اندرونی ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ ہسپتال میں اچھی خاصی تعداد میں ملازم تعینات ہونے کے باوجود کچھ وارڈوں میں عملے کی شدید قلت دیکھی جارہی ہے جس کے نتیجہ میں مریضوں کو متاثر ہوناپڑتاہے اور انہیں وقت پر طبی امداد نہیں ملتی ۔ذرائع کاکہناہے کہ عملے کی قلت کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ ایمرجنسی وارڈ میں رات اور صبح کے وقت مریضوں کی دیکھ ریکھ نرسنگ اردلیوں کے رحم و کرم پر ہوتی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ کئی ملازمین نے اپنی سہولت کیلئے وارڈوںسے ڈیوٹی ریکارڈ رکھنے کے کام پر لگوارکھی ہے جس سے ہسپتال کا نظام بری طرح سے متاثر ہورہاہے ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ لیبارٹری سیکشن کے کچھ ملازمین نے بھی اپنی ڈیوٹی ریکارڈرکھنے پر لگوارکھی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ سی ایم او راجوری کے دفتر نے حال ہی میں اس سلسلے میں ایک حکمنامہ جاری کرکے اس بات کی ہدایت دی ہے کہ ریکارڈ کی دیکھ ریکھ کیلئے اتنے ہی ملازمین رکھے جائیں جتنے کی ضرورت ہے جبکہ دیگر ملازمین کو اپنی اصل ڈیوٹی پر مامور کیاجائے ۔ذرائع کاکہناہے کہ مشکل ڈیوٹی سے بچنے والے ملازمین سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے ہیں ۔ہسپتال کے ایک سینئر افسر نے بتایاکہ میڈیکل سپرینڈنٹ ضلع ہسپتال کو ایک نوٹس جاری کیاگیاہے جس میں اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ کام کو سٹریم لائن بنایاجائے ۔