ضلع شوپیان میں فوجی کیمپوں کا جال بچھایا گیا

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
شوپیان // جنوبی کشمیر میں جنگجوئوں کی بڑھتی ہوئی عسکری قوت کا توڑ کرنے کیلئے پہلے ہی آپرشن آل اوٹ کا آغاز کردیا گیا ہے اورجون ، جولائی اور اگست کے وسط تک، اڈھائی مہینوں میں قریب70سے زیادہ جنگجو جاں بحق ہوگئے ہیں۔سیکورٹی ایجنسیوں نے اپنی کارروائیوں میں اضافہ کرنے کیلئے ضلع شوپیان میں فوج کے مزید6کیمپ کھول دئے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع شوپیان میں ہی جنگجوئوں کی زیادہ تعداد موجود ہے جہاں آپریشنوں کو لگاتار سر انجام دینے کیلئے فوجی کیمپوں کو نئے مقامات پر قائم کرنا ناگذیر بن گیا ہے۔موجودہ سال کے جون کے مہینے سے شوپیان ضلع میں نئے فوجی کیمپ قائم کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا۔4جون کو سب سے پہلے ناگہ شرن بالا میں62آر آر کا ایک کیمپ قائم کیا گیا۔اسکے بعد20جون کو ناگہ بل میں بھی62آر آر نے کیمپ قائم کرلیا۔30جون کو3آر آر نے زینہ پورہ میں نیا کیمپ کھول دیا۔جولائی کے میں فوج اور پولیس کئی مقامات پر آپریشنل سرگرمیوں میںمصروف رہے لہٰذا جولائی کے مہینے میں کسی بھی جگہ نیا کیمپ قائم نہیں کیا گیا لیکن اگست میں پھر سے اسکا آغاز کیا گیا۔19اگست کو چلی پورہ زینہ پورہ میں44آر آر کا ایک  کیمپ رات کی تاریکی مں مہاجر کشمیری پنڈتوں کی خالی زمین پر قائم کیا گیا۔23اگست کو داچھو میں44آر آر نے اپنا نیا کیمپ بنایا۔صرف دو روز قبل مانتری بگ چکورہ شوپیان میں ایک اور فوجی کیمپ قائم کیا گیا جو جون اور اگست میں قائم کئے گئے کیمپوں سے بہت بڑا ہے۔اس طرح جون اور اگست میں ضلع شوپیان میں6نئے فوجی کیمپ کھولے گئے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ضلع میں پہلے ہی سی آر پی ایف کے کئی کیمپ پہلے سے ہی موجود ہیںجو بہت عرصہ پہلے قائم کئے جاچکے ہیں۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ضلع میں نئے فوجی کیمپوں سے پہلے ہی فوج کے قریب10کیمپ موجود رہے ہیں جو کئی برسوں سے قائم ہیں۔پرانے کیمپ  چوگام شوپیان،دوبجن،سدھو،کاٹھو ہالن،بلہ پورہ ہیڈکوارٹر،مست پورہ کیلر،پہنو،چودھری گنڈ، زینہ پورہ اور امام صاحب میں پہلے سے ہی موجود ہیں ۔ان میں خاص کر بلہ پورہ شوپیان بریگیڈ ہیڈکوارٹر، چودھری گنڈ،امام صاحب، دوبجن ، چوگام اور سیدھو قابل ذکر ہیں۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *