سرینگر//ضلع سرینگر کے 32 سکولوں میں رواں مالی سال کے دوران سمارٹ کلاس اور آئی سی ٹی لیبارٹریاں شروع کی جائیں گی۔ان میں سے 22سکول رمسا کے تحت منطور کئے گئے ہیں ۔ان میں بی ایچ ایس بخشی پورہ ،بی ایچ ایس بالہامہ ،بی ایچ ایس برین ،بی ایچ ایس دارا ،بی ایچ ایس نٹی پورہ،بی ایچ ایس پانتہ چوک،بی ایچ ایس رنگہ ٹینگ،بی ایچ ایس کرالہ کھڈ ،بی ایچ ایس سونہ وار،بی ایچ ایس ایس بٹہ مالو ،بی ایچ ایس ایس نواکدل،بی ایچ ایس ایس نائو پورہ ،بی ایچ ایس ایس زینہ کوٹ،جی ایچ ایس بالہامہ،جی ایچ ایس ہارون،جی ایچ ایس رئیہ ٹینگ ،جی ایچ ایس ایس چھانہ پورہ ،جی ایچ ایس ایس نواکدل،جی ایچ ایس ایس نشاط،جی ایچ ایس ایس صورہ،ایس پی ہائر سیکنڈر ی سکول اور ایم پی ایم ایل ہائر سیکنڈری سکول شامل ہیں۔اسی طرح 10سکول جن میں ایچ ایس سنگم ،ایم ایس چونچہ فقیر،جی ایچ ایس عمر ہیر،بی ایم ایس نارپورہ،بی ایچ ایس لالبازار،بی ایم ایس جڈی بل،بی ایم ایس تلسی باغ،بی ایچ ایس برتھنہ،جی ایم ایس کوٹھی باغ اوربی ایم ایس بابا غلا م الدین کو ایس ایس اے کے دائرے میں لایا جائے گا۔رمسا کے تحت کُل ہر ایک سکول پر 8لاکھ روپے جب کہ ایس ایس اے کے تحت ہر ایک سکول پر 6لاکھ روپے صرف کئے جائیں گے۔یہ جانکاری سرینگر میں ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کی صدارت میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران دی گئی ۔ضلع میں سمارٹ کلاس روم قائم کرنے کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لینے کے دوران ضلع ترقیاتی کمشنر نے چیف ایجوکیشن آفیسر اور محکمہ تعلیم کے دیگر آفیسران کو ہدایات دیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس پروجیکٹ کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے۔چیف ایجوکیشن آفیسر نے اس موقعہ پر کہا کہ یہ پروجیکٹ نیشنل انسٹیچوٹ آف الیکٹرانک اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے سے عملایا جارہا ہے اورکاموں کے معیار کا ہر صورت میں خیال رکھا جائے گا۔سی ای او نے مزید کہا کہ مقامی رقومات کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس سکیم کی عمل آوری میں رکائوٹیں حائل ہورہی ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے32سکولوں میں سمارٹ کلاس روم کے حوالے سے باقی ماندہ رقومات پورا کرنے کی غرض سے ایس اے ڈی پی میں سے 38.80لاکھ روپے واگذار کرنے سے اتفاق کیا ہے۔