محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں نے دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے اور ضلع رام بن کے بانہال اور بٹوت میں کتوں کے کئی جھنڈ لوگوں کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں اور اب تک ان آوارہ کتوں کے حملوں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ضلع رام بن کی تحصیل بٹوت کے گاؤں تمتال پنچائیت رکھ جڑوگ میں کتوں کے ایک جھنڈ نے پانچ بھیڑوں کو مار ڈالا ہے ۔ محکمہ شیپ ڈیولپمنٹ کے بھیڑ پالن سکیم کے تحت ان بھیڑوں سے روزگار کمانے والے محمد امین بالی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایک ڈیڑھ مہینے پہلے بھی کتوں کی طرف سے ان کے جھنڈ پر دوسرا حملہ ہے اور پہلے حملے میں بھی پانچ بھیڑوں کو آوارہ کتوں کے ایک جھنڈ نے مار ڈالا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ان کی بھیڑ بکریاں باہر جھاڑیوں میں گھاس اور پتے کھا رہی تھیں کہ اچانک کتوں کے ایک بڑے جھنڈ نے ان پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پہنچنے تک پانچ بھیڑوں کو کتوں نے مار ڈالا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتے نزدیکی بٹوت اور اس کے نچلے علاقوں میں بشمول فوجی کیمپ کے اس پاس گھومتے رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مزید کاروائی کیلئے تحصیلدار اور شیپ ہسبنڈری کی نوٹس میں لایا گیا ہے اور انہیں انصاف کی امید ہے۔اِدھر جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع قصبہ بانہال میں پچھلے کئی روز سے آوارہ کتوں کے کئی جھنڈوں کی نقل وحرکت بڑھ گئی ہے اور قصبہ بانہال میں کتوں کی ہڑبونگ اور لڑائیاں معمول بنے ہیں۔مقامی دکانداروں کا کہنا ہےکہ یہ کتے ٹنل پار کشمیر سے گاڑیوں میں لاکر یہاں چھوڑے گئے ہیں اور اس بارے میں میونسپل حکام خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔