حالیہ گولی باری سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا،تعلیمی نظام پرتشویش کا اظہار
عشرت بٹ
منڈی//حد متارکہ پر گزشتہ دنوں ہند وپاک افواج کے درمیان ہوئی گولی باری کی وجہ سے ساوجیاں اورگگڑیاں کے لوگوں کا کافی نقصان ہوا جس میں گگڑیاں علاقہ میں 28 دکانیں تباہ ہوئیں۔یہاںبی ایس ایف کے تیل کے ذخیرہ پر گولہ پڑنے اور اس میں آگ لگنے کی وجہ سے یہ دکانیں خاکستر ہوگئیں۔اس سلسلہ میں ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ محمد ہارون ملک نے علاقہ کا دورہ کر کے دکانوں کے نقصان کا جائزہ لیا۔اس موقعہ پرانہوںنے دکان مالکان سے بھی ملاقات کر کے ان کی باتیں سنیں ۔عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے کہا کہ یہاں کے نوجوان غریب ہیں اور انہوں نے بنکوں سے قرضہ لے کر ان علاقوں میں اپنا کاروبار شروع کیا تھا مگر ہندو پاک گولی باری کی وجہ سے وہ دکانیں خاک میں مل گئی ہیں۔موصوف نے موقعہ پر ہی نائب تحصیلدار ساوجیاں اختر عباس کو ہدایت جاری کی کہ وہ نقصانات کا تخمینہ لگا کر رپورٹ ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر میں جمع کروائیں ۔ محمد ہارون ملک نے کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی دکان مالکان کو ان کے نقصانات کا معاوضہ دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گولی باری کی وجہ سے حد متارکہ سے متصل لوگوں کے لئے بنکر بنانے کا معاملہ زیر غور ہے اور انہوںنے اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو تحریر کردیاہے۔دریں اثناء ضلع ترقیاتی کمشنر نے تحصیل منڈی کے مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ بھی کیا جن میں ہائی سکول بیدار، مڈل سکول جالیاں ،پرائمری سکول بیدار قابل ذکر ہیں۔ ہارون ملک نے سکولوں کے تعلیمی نظام پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں سکولوں کا نظام درہم برہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام کو بہتر بنانے کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ علاقہ کے بچوں کا مستقبل تابناک ہو سکے۔ اس دوران ان کے ہمراہ ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرموہن لال ،نائب تحصیلدار ساوجیاں اختر عباس میر اور چوکی افسر ساوجیاں شفیع خان بھی تھے۔