سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے سیکٹورل آفیسران کی ایک میٹنگ کی صدارت کے دوران ضلع ترقیاتی بورڈ سرینگر میںلئے گئے فیصلوں کی پیش رفت کاجائزہ لیا۔میٹنگ میں تعمیرات عامہ ،جے کے پی سی سی،ارا،ہیلتھ ایجوکیشن،صحت عامہ،آبپاشی وفلڈ کنٹرول ،زراعت اوربھیڑ وپشوپالن کے آفیسران کے علاوہ دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔اس موقعہ پر ترقیاتی کمشنر سرینگر سید عابد رشید شاہ نے ایک پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے ضلع میں اگست 2017ء تک حصولیابیوں کو اجاگر کیا۔صوبائی کمشنر کو بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی کے تحت زیارت گاہ پیر دستگیر صاحبؒ کے اضافی بلاک (نورخانہ) کی تعمیر کے لئے 10کروڑ روے کی منظوری دی گئی ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے کی گئی 200یقین دہانیوں میں سے اب تک 122یقین دہانیاں پوراکی گئی ہیں جب کہ دیگر یقین دہانیاں پورا کرنے کے لئے اقدامات جاری ہیں ۔صوبائی کمشنر نے وزیر اعلیٰ کے فیصلوں کے تحت دیگر ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے لئے ترقیاتی کمشنر کو ہدایت دی۔میٹنگ میں یہ جانکاری دی گئی کہ ڈسٹرکٹ کیپکس پلان 2017-18کے تحت ریگولر سکیموں کے لئے 11325.86روپے کی منظوری دی گئی ہے۔میٹنگ کے دوران پرانے ٹاکن واری گائوں میں لفٹ اری گیشن سکیم کی ترقی ،امیراکدل اوربٹہ مالو حلقوں میں واٹر سپلائی سکیموں کو بڑھاوا دینے،غنی میموریل سٹیڈیم کو وسعت دینے کے لئے حصول اراضی اوردیگر ترقیاتی پروجیکٹوں کی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔جہانگیر چوک رام باغ فلائی اوور کی تعمیر کے کام کو بھی زیر بحث لایا گیا۔میٹنگ کے دوران یہ جانکاری بھی دی گئی کہ محکمہ ڈرینیج نے 5530میٹر ڈرینیج کاکام مکمل کیا ہے جب کہ اس سلسلے میں ہدف 16,9000میٹر ہے۔صوبائی کمشنر نے محکمہ مال کے آفیسران کو حصول اراضی معاملات فوری طور نمٹانے کی ہدایت دی تاکہ سڑکوں کی کشادگی میں حائل رکائوٹوں کو دورکیا جاسکے۔صوبائی کمشنر نے مختلف محکموں کے سیکٹورل آفیسران کو ترقیاتی کمشنر سرینگر کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔انہوں نے ترقیاتی پروجیکٹوں اوربہبودی سکیموں کی عمل آوری کیلئے مختلف محکموں کے درمیان باہمی تال میل کی ضرورت پر زوردیا۔انہوںنے بائیو میٹرک طریقہ سے ملازمین کی باقاعدہ حاضری کو یقینی بنانے کے احکامات بھی صادر کئے۔