عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی)نے بڈگام کے کیریواس میں مٹی کی غیر قانونی کان کنی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے جموں و کشمیر حکومت ،جس کی نمائندگی چیف سکریٹری، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی اور تعمیراتی کمپنی NKC Projects Pvt Ltd. کو نوٹس جاری کیا ہے۔یہ کارروائی سرینگر رنگ روڈ کی تعمیر کی وجہ سے ماحولیاتی نقصان اور مقامی زراعت میں خلل ڈالنے کے الزامات کے بعد کی گئی ہے۔یہ نوٹس این جی ٹی کی تین رکنی پرنسپل بنچ نے جاری کیا جس کی صدارت جسٹس پرکاش شریواستو کر رہے تھے۔ سماعت کے دوران جوڈیشل ممبر جسٹس ارون کمار تیاگی اور ماہر رکن ڈاکٹر افروز احمد بھی موجود تھے۔ یہ درخواست بشیر احمدبٹ سمیت واتھورہ، بڈگام کے رہائشیوں نے اپنے وکیلوں، ایڈوکیٹ سوربھ شرما اور ایڈوکیٹ بیجے کمار کے ذریعے دائر کی تھی۔”
درخواست دہندگان کی شکایت یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں گائوں واتھورہ، تحصیل چاڈورہ سے گزرنے والے سرینگر رنگ روڈ کی تعمیر کی وجہ سے، درخواست گزار کے سیب کے باغات میں سیلاب آ گیا ہے۔درخواست گزار کے وکیل کا موقف ہے کہ سڑک کی تعمیر کے دوران واٹر چینل بلاک ہو گیا ، جس کے نتیجے میں پانی جمع ہو گیا اور سیلاب سے درخواست گزاروں کے باغات کی تقریباً تین ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچا ۔ مذکورہ درخواست کی حمایت میں، درخواست گزار نے اصل درخواست کے ساتھ منسلک تصویروں پر انحصار کیا ہے۔درخواست گزاروں نے ہائی وے کی تعمیر سے ہونے والی دھول کی آلودگی پر بھی روشنی ڈالی، جس پر ان کا دعوی ہے کہ خندہ، سٹھسو، گوہر پورہ، واتھورہ ، بوگام، لالگام، گنجی باغ، لال گنڈ، گڈستھو، ولنو، ایچھ گام سمیت کئی دیہاتوں میں باغات اور فصلیں بری طرح متاثرہو رہی ہیں۔ متاثر ہونے والی فصلوں میں سیب کے باغات، پھلوں کے پودوں کی نرسری، جئی، مٹر اور سرسوں شامل ہیں۔حکم نامے میں مزید لکھا گیا ہے: “درخواست گزار کی یہ شکایت بھی ہے کہ تعمیراتی عمل کے دوران، کشمیر میں ایک منفرد ارضیاتی تشکیل، کیریواس سے مٹی کی لاپرواہی سے کھدائی نے ماحولیات کو متاثر کیا ہے۔