بڈگام//وسطی ضلع بڈگام میں بیشتر رابطہ سڑکیں خستہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔جن سڑکوں کی حالت زیادہ خراب ہے، اُن میں وڈون ماگام ، شولی پورہ نصراللہ پورہ ، چاڈورہ خندہ سڑک اور وڑون ناربل ، پوشکر حزر پورہ ، چاڈورہ پکھرپورہ ، بیروہ بڈگام سڑکیں خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔وڈون کے لوگوں نے بتایا کہ ماگام وڈون سڑک پر کئی دہائی قبل میکڈم بچھایا گیا تاہم اس کے بعدسڑک خستہ ہوگئی ہے تاہم اس کی مرمت کے حوالے سے کوئی بھی اقدام نہیں کیاگیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رازوین نامی گاﺅں کی آبادی نے آج تک کئی ایک بار سڑک کی مرمت کئے نہ کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے لیکن انکے بقول آج تک مسئلے کی شنوائی نہیں ہوئی۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سڑک کی خستہ حالی کی تصاویرآر اینڈ بی وزارت کو بھیجی ہیں تاہم ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔اسی طرح کی حالت چھ کلومیٹر لمبی ناربل ووڈون سڑک کا بھی ہے، جوکہ حکام کی غفلت شعاری کی وجہ سے کئی دہائیوں سے مرمت کے انتظار میں ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ مرمت نہ کرنے کی وجہ سے یہ سڑک گاڑیوں کی آمد و رفت کے لئے غیر محفوظ قرار دی گئی ہے لیکن متبادل راستہ نہ ہونے کی وجہ سے مسلسل استعمال میں لائی جارہی ہیں۔واضح رہے کہ بڈگام کو ضلع بارہ مولہ کے ساتھ جوڑنے کا سب سے نزدیکی راستہ یہی ایک ہے ۔اسی طرح چٹہ بگ وڈون بڈگام اور شولی پورہ نصراللہ پورہ سڑک کابھی ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سڑک پر بیک وقت دو گاڑیوں کا گزرنا انتہائی مشکل ہے۔حزر پورہ پوشکر سڑک بھی مرمت طلب ہے لیکن حکام سے سڑک کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔آر اینڈ بی سب ڈویژن چاڈورہ کے تحت آنے والی 25کلو میٹر لمبی چاڈورہ پکھر پورہ سڑک کئی مقامات پر خستہ ہوچکی ہے۔کشمیر عظمیٰ نے جب ضلع کی سڑکوں کی ابتر حالت ایگزیکٹیو انجینئر آر اینڈ بی ڈویژن بڈگام کاچو محمود علی کے سامنے رکھی تو انکا کہنا تھا کہ محکمہ ضلع کی سبھی سڑکوںکی مرمت مرحلہ وار بنیادوں پر انجام دے رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ ایک سڑکوں کی مرمت و میکڈامائزیشن آنے والے دنوں میں کی جارہی ہے۔