سری نگر//ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر اعجاز اَسد نے 12اور 13 ؍ دسمبر کی درمیانی شب شہر کے مختلف ہسپتالوں کا دیر رات معائنہ کیا تاکہ مریضوں کو فراہم کی جانے والی صحت سہولیات کاجائزہ لیاجائے۔اُنہوں نے ایس ایم ایچ ایس ، جے ایل این ایم، سی ایچ سی غوثیہ خانیار اور دیگر ہسپتالوں کا اَچانک دورہ کیااورطبی اور نیم طبی عملے کے رات کی ڈیوٹی روسٹر ، گرمی اِنتظامات ، فارمیسیوں میں اَدویات کی دستیابی اور لیبارٹریوں اور تشخیصی یونٹوں کے کام کاج کا جائزہ لیا۔اِس دوران ضلع ترقیاتی کمشنر کی ہدایت پر بالترتیب ایس ڈی ایم ایسٹ اور ایس ڈی ایم ویسٹ نے ایس ڈی ایچ حضرت بل اور پی ایچ سی زڈی بل کا بیک وقت معائنہ کیا۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے رات کے معائینے کے دوران ہسپتالوں کے مختلف یونٹوں بشمول ایمرجنسی بلاک ، سرجیکل وارڈوں ، کارڈیالوجی وارڈوں ، آپریشن تھیٹر ، ڈائیلاسز یونٹ ، آرتھو پیڈک یونٹ ، آیوشمان بھارت ہیلپ ڈیسک وغیرہ کا مکمل جائزہ لیا ۔ اِس موقعہ پر ضلع ترقیاتی کمشنر نے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر وں اور پیرا میڈیکل سٹاف اورمریضوںو تیمارداروں کے ساتھ اِستفساری گفتگو کی۔اُنہوں نے مریضوں اور ان کے تیمارداروںکو اَدویات ، کھانے اور دیگر طبی سہولیات کی فراہمی کے علاوہ مریضوں کی دیکھ ریکھ کی دستیاب سہولیات کے حوالے سے رائے حاصل کی۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں او رپیرا میڈیکل سٹاف سے بات چیت کرتے ہوئے اُنہیں عوام کی خدمت کے لئے مزید جوش اور جذبے کے ساتھ اَپنے فرائض سر اَنجام دینے کا مشورہ دیا۔اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ وضع کردہ روسٹر کے مطابق سختی سے میڈیکل او رپیرا میڈیکل سٹاف کی دستیابی کو یقینی بنائیں تاکہ مریضوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اُنہوں نے میڈیکل سپر اِنٹنڈنٹوں او رمتعلقہ سی ایم اوز کو مشورہ دیا کہ وہ ہسپتال کے اِنفارمیشن بورڈ پر واضح طور پر ڈیوٹی روسٹر آویزاں کریں ۔ اُنہوں نے مریضوں کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اَپنا نے پر زور دیا۔اُنہوں نے مختلف ہسپتالوں کے میڈیکل سٹاف کو بھی سراہا ۔اُنہوں نے چند ہسپتالوں سے بھی کہا کہ وہ چوبیس گھنٹے اَپنی پوری صلاحیت کو بروئے کار لائیں اور غیر ضروری حوالہ جات سے گریز کریں جس سے ٹریشری کیئر ہیلتھ سسٹم پر بوجھ پڑتا ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے ہسپتال اِنتظامیہ کو ہسپتال کے اندر اور اِرد گرد مکمل صفائی ستھرائی کو برقرار رکھنے کے علاوہ ہسپتال میں گرمی او رلائٹنگ کی مناسب سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایات دیں۔اُنہوں نے معائینے کے دوران ڈاکٹروں کی چوبیس گھنٹے موجودگی کو یقینی بنانے پر زور دیا تاکہ مریضوں کو بغیر کسی رُکاوٹ کے طبی اِمداد فراہم کی جائے۔