سرینگر//خوراک ، سول سپلائیز اور امور صارفین کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے ایک میٹنگ کے دوران کشمیر صوبے میں موسم سرما کیلئے غذائی اجناس کی سپلائی و سٹاک پوزیشن کا جائیزہ لیا ۔ ڈائریکٹر ایف سی ایس اینڈ سی اے نثار احمد وانی اور مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ غذائی اجناس ، پیٹرولیم اشیاء اور دیگر ضروری چیزوں کے سٹاک میں کسی بھی لیت و لعل کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کام کر رہی تیل کمپنیاں 15 دنوں کیلئے پیٹرول اور ایل پی جی سٹاک کیا کریں گی تا کہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے ایس ایس پی ٹریفک کو ہدایت دی کہ وہ ضروری چیزوں سے لدھے ٹرکوں کی آوا جاہی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائیں ۔ انہیں بتایا گیا کہ ریاست کے دور دراز علاقوں کیلئے چھ ماہ کا ذخیرہ سٹاک کیا گیا ہے ۔ ان علاقوں میں گریز ، کرناہ ، کیرن ، مژھل ، بدھ نمبل ، جمگنڈ ، لیہہ اور کرگل کے علاقے شامل ہیں ۔ تفصیلات دیتے ہوئے وزیر کو جانکاری دی گئی کہ کپواڑہ میں 60003.71 کوئنٹل چاول ، 14536.99 کوئنٹل آٹا اور 3233.08 کوئنٹل کھانڈ ذخیرہ کیا گیا ہے اسی طرح کرگل ، لیہہ اور گریز کیلئے بھی مناسب سٹاکنگ عمل میں لائی گئی ہے ۔ وزیر نے محکمے کے کام پر اظمینان کا بھی اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے محکمے پر زور دیا کہ وہ مزید تندہی اور لگن کے ساتھ کام کر کے لوگوں کی ہر سطح پر راحت ستانی کریں ۔ میٹنگ میں وزیر نے اعلان کیا کہ حکومت نے ڈوڈہ ، کشتواڑ ، لداخ ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ میںMMSFES کے تحت راشن کے کوٹا کی حد فی کنبہ 35 کلو سے 50 کلو تک بڑھانے کا فیصلہ لیا ہے ۔ وزیر نے کہا کہ راشن کارڈ کی تقسیم کاری میں آدھار کارڈ لازمی نہیں ہے ۔ وزیر کو بتایا گیا کہ حکومت نے کشمیر صوبے کے سرینگر ، بڈگام اور گاندر بل اضلاع میں 21 نومبر سے epos مشینیں پائیلٹ بنیادوں پر نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذوالفقار علی نے ہدایت دی کہ تمام نئے فئیر پرائس دوکانوں کو ایک ہفتے کے اندر اندر چالو کیا جانا چاہئیے ۔انہوں نے کہا کہ FPSS سے کئی لوگوں کو روز گار حاصل ہوا ہے اور عام صارفین کو بھی کافی سہولیات دستیاب ہوئی ہیں ۔