صیام ۔۔۔نیکیوں کی بادِ بہاری

Kashmir Uzma News Desk
7 Min Read
  رمضان المبارک کا مہینہ خیر وبرکت مہینہ ہے۔ایمان وعبادت کا مہینہ ہے۔مسلمان کو مسلمان بن کر اور اپنے اعمال کو خدا کی جوشنودی کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کا مہینہ ہے۔دولت مند کو اپنی دولت مندی کے ذریعے خدا کو راضی و خوش کرنے کا، اور غریب کو اپنی غریبی کے باوجود نیک عمل کرنے کا مہینہ ہے ، اخوت اور مساوات کو بڑھاوا دینے کا مہیشہ ہے۔ یہ مہینہ آتا ہے تو فضا کو پر نور بنا دیتا ہے ۔اہل ایمان میں مسرت کی لہر دوڑ ادیتا ہے۔ مسلمانوں کی صبح وشام کو عجیب رونق سے پر رونق بنا دیتا ہے۔بڑے عمر کے لوگ خلوص کے ساتھ نیکی پر کار بند ہوتے ہیں۔ چھوٹی عمر کے افراد اس ماو کی پر لذت افطاری سے سرور ولطف حاصل کرتے ہیں۔ اس ماہ میں قبل ازفجر سحریاں اور غروب ِشمس کی افطاریاں ،اس کی راتوں کی عبادات ،اس کے دنوں کی تلاوتیں ، یہ سب اس ماہ کی رونق کو دوبالا کرتی ہیں۔پھر ان سب باتوں پر حاصل ہونے والا اجر وثواب ہر مومن کے دل کو سکون میسر کردیتا ہے کیونکہ اللہ تعالی کی طرف سے روزہ داری پر مخصوص اجر دینے کا وعدہ ہے۔رمضان کا روزہ در حقیقت مختلف قسم کے نیک اعمال کرنے کا مجموعہ ہے۔اس میں مسلمان کو اپنے پرودگار کی رضا کی طلب میں اپنے نفس کو مارنا پڑتا ہے۔اس میں آخرت کے اجر کے لئے اپنے مال کی صرف کرنے کا،اپنے پروردگار کی یاد کو دل میں جگانے کے لئے نماز و تلاوت کا خاص موقع ملتا ہے۔اپنی زبان کو خوبی اور نیکی کا پابند بنانے کا ماحول ملتا ہے۔اپنے وقت کو ستھر ے اورپاکیزہ کام کے ساتھ وابستہ کرنے کا داعیہ ملتا ہے اور نیک عمل کرنی کی توفیق ملتی ہے ۔رمضان المبارک میں اللہ تعالی کے حکم سے شیاطین قید کردئے جاتے ہیں۔شیاطین جن کاکام بس یہ ہے کہ وہ انسانوں کو اچھے کاموں سے دور رکھیے اور برے کاموں کے سبز باغ دکھائیں۔اس ماہ میں روزہ دار کے احترام میں شیطان کواپنے ان ظالمانہ اور گندے کاموںسے روک دیا جاتا ہے۔اس کے نتیجہ میں نیکی کرنے والوں کو نیکی کرنے کی آسانی ہوتی ہے اور برائی اختیار کرنے والوں کی طرف مائل ہونے میں اتنا داعیہ نہیں باقی رہتا جتنا غیر رمضان میں ہوتا ہے۔ہر انسان نفس ونفسیات سے بھی مرکب ہے،انسان کا نفس لذت کوش اور راحت طلب ہوتا ہے اس میں طمع کا مادہ بھی ہوتا ہے اور خود غرضی کا جذبہ بھی ہوتا ہے،زندگی کی بہت سی برائیوں کو اختیار کرنے میں انسان کا نفس متحرک بنتا ہے ،اسے شیطان صرف بڑھاوا دیتا اور طاقت پہنچاتا رہتاہے اور   گمراہ انسان کومزید بڑی برائیوں کی طرف مائل کرکے اپنی معاونت کرتا ہے۔ رمضان میں گناہ گاریاں اس لئے کم ہوتی ہیں کہ ان کو شیطان کا سہارا نہیں ملتا ۔ اللہ تعالی نے روزہ میں یہ بھی اثر رکھا ہے وہ نفس کو کمزور کردے اور اس کو اس کے برے اثرات سے روکے اور اس کے اثر کو کم کردے کیونکہ روزہ در حقیقت نفس کے خرابات کو توڑنے کا عمل ہے۔ جب روزوں کو ان کے آداب اور ان کی مقرہ احتیاطوں اور شرائط کے ساتھ رکھا جائے ،وہ محض خدا کے لئے ہوں ،اپنے کسی خود غرضانہ مقصد کے لئے نہ ہوں، روزہ میں جو باتیں ممنوع قرار دی گئی ہیں ،ان سے پورا پرہیز ہو اور روزہ کی فضا کو قائم کرنے کے لئے جو اعمال بتائے گئے ہیں وہ اختیار کئے جائیں تو سونے پہ سہاگہ ۔چنانچہ حدیث میں آیا ہے کہ’’کسی نے روزہ رکھا اور کھانے سے پر ہیز کیا لیکن غیبت ،جھوٹ جیسے کاموں سے پرہیز نہیں کیا تو اس کو کیا ضروت تھی کہ وہ بھوکا پیاسا رہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایسے شخض کا روزہ بے کار گیا ‘‘۔روزہ کو اللہ تعالی نے نیکیوں کا موسم بنایا ہے اس میں جس قدر نیکی کرنے کی صورتیں بنتی ہیں دوسروے اعمال میں مشکل سے بنتی ہیں۔اس میں تو خود روزہ ایک بڑا عمل ہے پھر اس میں نمازیں، تلاوت قرآن پاک ہے،غریبوں کی مدد ہے اور بقید وقت کھانے پینے سے روک ہے اور مومنانہ کیفیات اپنانے کی ترغیب ہے۔اس میں نیکی کرنے کا ثواب ستر گنا کردیا گیا ہے۔غیر رمضان میں کی جانے والی ایک نیکی اور رمضان میں کی جانے والی ایک نیکی ثواب میں ایک اور ستر کا فرق ہے،پھر رمضان میں روزہ رکھنا چونکہ تمام مسلمانوں پر بیک وقت ضروری کیا گیا ہے، اس لئے مسلمانوں کے معاشرہ میں اس پوری مدت میں ہر طرف ایک ہی فضا بن جاتی ہے اور وہ فضا نیکی کی،ہمدردی کی،نرمی کی ،آخرت طلبی کی،احتیا ط وعبادت کی اور غربا ء کی امداد کی فضا ہوتی ہے۔ رمضان میں ان لوگوں کو جن کو بیماری یاسفر کے عذر کی وجہ سے روزہ موخر کرنے کی اجازت دی گئی ہے، ان کے لئے بھی یہ چیز ممنوعہ ہے کہ وہ بر سر عام کھائیں ۔رمضان دراصل نفس کو قابو کرنے اور اس کی بری طاقت کوکمزور کرنے کا ایک سالانہ تربیتی نظام ہے، اس نظام سے ہرمسلمان کو سال میں ایک مرتبہ گذرنا پڑتاہے۔ اللہ تعالی ہم سب کو رمضان اور اس کے روزوں کی قدر دانی کرنے کی توفیق دے۔(آمین)
  رابطہ : رعناواری سرینگر۔96967330636
<<<<<<<>>>>>>>
 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *