مجھے آپ کے ساتھ نہیں جانا ہے۔ مجھے روز روز بازار جانا بالکل بھی پسند نہیں ہے۔آج آخری بار آؤ پھر کبھی نہیں بولونگی۔آپ تو ہمیشہ یہی کہتی ہیں۔
ثریا اور آپی دو بہنیں ہیں۔آپی ثریا کی بڑی بہن ہے لیکن دونوں کا مزاج بہت مختلف ہے۔آپی کا دل گھر کے کام کاج میں بالکل بھی نہیں لگتا ہے۔ اکثر وہ اپنی چھوٹی بہن کو اپنے ساتھ بازارچلنے پر مجبور کرتی ہے۔اس کی ماں بھی آپی کی طرح ہو بہوہے۔جب کبھی ثریا بازار جانے سے انکار کرتی تو اس کی ماں بہت ساری باتیں سناتی۔ثریا کا رنگ کالا تھا اور اکثر آپی اسے کہتی کہ تو کتنی کالی اور میں کتنی سفید ہوں،تم تو بالکل بھی اچھی نہیں ہو۔ان سب باتوں سے وہ بہت دکھی ہوتی ۔
ایک روز وہ دونوں بازار جا رہی تھیں کہ اچانک سے آپی کی ملاقات کچھ سہیلیوں سے ہوئی۔
آپی کیسی ہو اور یہ کون ہے ؟
یہ یہ ۔۔۔یہ میری کرزن سسٹر ( (cousin sisterہے۔
ثریا کا رنگ ہی اڑ گیا جب آپی کے منھ سے یہ باتیں نکلیں۔وہ بہت دکھی ہوئی کہ آخر اُس میں کیا خرابی ہے رنگ ہی تو کالا ہے اوریہ اللہ کی طرف سے ہے۔
آپی کو یہ با لکل بھی گوارہ نہ تھا کہ کوئی اسے یہ کہے کہ یہ تیری بہن ہے۔
ماں اس کو زیادہ پسند نہیں کرتی تھی۔ وہ اکثر اس کو کہتی کہ تو منحوس ہے،اپنی کالی شکل میرے سامنے مت لایا کر۔وہ ان باتوں سے بہت غمگین ہوتی۔اس کی کوئی سہیلی بھی نہیں تھی،وہ اندر سے بہت ٹوٹ چکی تھی۔
آپی کے لیے جو کوئی بھی رشتہ آتا تھا وہ ٹوٹ جاتااس کے بڑی وجہ یہ تھی کہ اس کا روز روز بازار میں گھومنا ،بنا وجہ کسی بھی لڑکے کے ساتھ بات کرنا۔۔۔
اسی دوران ثریا کے لیے ایک اچھا رشتہ آیا۔یہ دونوں ماں بیٹی بہت حیرت میں پڑ گئیں کہ یہ سب کیسے ممکن ہے۔اس کی ماں نے لڑکے والوں سے کہا کہ یہ میری بڑی بیٹی ہے اور یہ بہت خوبصورت ہے ۔لڑکے والوں نے کہا کہ نہیں ہمیں بس آپ کی چھوٹی بیٹی ہی چاہیے اور ہمیں اس کی صورت سے نہیں بلکہ سیرت سے پیار ہے،یہ سن کر دونوں ماں بیٹی بہت پریشان ہوئیں۔
ضروری نہیں کہ خوبصورت اور صاف رنگ والی لڑکیوں کی قسمت ہی اچھی ہو،خوبصورتی کے ساتھ ساتھ جو ضروری چیز ہے وہ ہے انسان کا اخلاق اور اچھی سیرت، جو ہر کسی میں نہیں ہوتا۔اس لیے ہمیں کالے رنگ والی لڑکیوں کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے بلکہ ان کے حق میں اچھی دعا کرنی چاہیے۔
���
محلہ توحید گنج بارہمولہ،[email protected]