عظمیٰ نیوزسروس
کٹھوعہ//ڈویژنل کمشنر جموں، رمیش کمار نے لکھن پور کے قریب دریائے راوی کے پشتوں کے ساتھ جاری حفاظتی کاموں کا ایک وسیع معائنہ کیا، جسے حالیہ طوفانی بارشوں کے دوران شدید نقصان پہنچا ہے۔دورے کے دوران، ڈویژنل کمشنر نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول کٹھوعہ ضلعی انتظامیہ، محکمہ آبپاشی پنجاب، این ایچ اے آئی اور فوج کے حکام کے ساتھ ایک کثیر الجہتی حکمت عملی وضع کرنے کے لیے بات چیت کی جس کا مقصد پانی کے بہاؤ کو موڑنے، اہم اثاثوں کی حفاظت اور جان و مال کے خطرے کو کم سے کم کرنا ہے۔ڈی سی کٹھوعہ نے ڈیویژنل کمشنر کو ابھرتی ہوئی صورتحال اور اہم تنصیبات بشمول ڈی ڈی سی چیرمین کے دفتر، مویشی پالنے کی چیک پوسٹ اور ملحقہ سرکاری عمارتوں کی حفاظت کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ لوگوں اور مشینری کو متحرک کر دیا گیا ہے اور وہ کریٹس کو اٹھانے اور پشتوں کے کمزور حصوں پر مضبوطی کے کاموں کو انجام دینے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ڈویژنل کمشنر نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ مستقل رابطہ برقرار رکھیں اور حفاظتی کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔ فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوںنے مناسب ریسورسز کی تعیناتی، صورت حال کی باقاعدہ نگرانی اور پشتے کے ساتھ ساتھ کمزور پوائنٹس کو فوری طور پر پلگ کرنے پر زور دیا۔صوبائی کمشنرنے دریا کے راستے میں تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے کسی بھی خطرے کے خلاف مستقل تحفظ فراہم کرنے کے لیے طویل مدتی اقدامات کی تلاش پر مزید زور دیا۔ انہوں نے دریائے راوی کے طاس میں سیلاب کے انتظام کے لیے مشترکہ میکانزم تیار کرنے کے لیے جموں و کشمیر اور پنجاب کے حکام کے درمیان قریبی رابطے پر زور دیا۔اس دوران ڈویژنل کمشنر نے ضلع کے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی اور بحالی کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے کہا کہ وہ سڑکوں کے رابطوں کی بحالی کے کاموں کو تیز کرے جو شدید بارشوں کے دوران شدید متاثر ہوئے تھے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں جہاں کہیں بھی زیر التوا ہے، بجلی اور پانی کی فراہمی کی مکمل بحالی کی جائے۔