عظمیٰ نیوزسروس
کٹھوعہ//ڈویژنل کمشنر جموں، رمیش کمار نے بسوہلی کا دورہ کیا تاکہ شراکت داروںکے ساتھ ایک جامع بات چیت کی جا سکے اور خطے کے شاندار ثقافتی اور فنکارانہ ورثے کو منانے اور اسے زندہ کرنے کے لیے آنے والے مہینوں میں منعقد کیے جانے والے سالانہ بسوہلی فیسٹیول کے روڈ میپ کا جائزہ لیا جا سکے۔شرکاء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، ڈویژنل کمشنر نے بسوہلی اتسو کے ذریعے بسوہلی کی قدیم شان کو زندہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ بسوہلی اپنی عالمی شہرت یافتہ پینٹنگز، عمدہ پشمینہ، روایتی کھانوں اور اٹل سیتو، بسوہلی قلعہ اور چنچلو ماتا مندر جیسے مشہور ورثے کے مقامات کے ساتھ بہت زیادہ ثقافتی اور تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ڈویژنل کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ بسوہلی کو ملک کے سیاحتی نقشے پر لانے اور فروغ دینے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ مقامی شمولیت کو بڑھایا جائے اور مقامی دستکاری جیسے باسوہلی پینٹنگز اور پشمینہ شالوں کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے تاکہ ان کی پہنچ اور مارکیٹ ویلیو کو بڑھایا جا سکے۔میلے کی رونق کو بڑھانے کے لیے، ڈویژنل کمشنر نے کمیونٹی کی قیادت میں گھروں اور اردگرد کے ماحول کو خوبصورت بنانے، میلے کی جمالیات اور پروگرامنگ کی تیاری اور رہنمائی کے لیے نامور فنکاروں اور ماہرین کو لانے کی تجویز پیش کی، اور ہر سال تہوار کو بڑھنے میں مدد دینے کے لیے IITs اور IIM جیسے اداروں کے طلبہ اور پیشہ ور افراد کو شامل کیا جائے۔انہوں نے ہوم اسٹے کے فروغ اور مقامی دکانداروں کی حوصلہ افزائی پر بھی زور دیا تاکہ سیاحوں کے باہمی روابط اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔ڈویژنل کمشنر نے بسوہلی اتسو کو ایک عظیم الشان سالانہ تقریب بنانے کے لیے مکمل انتظامی تعاون کی یقین دہانی کرائی جو کہ امیر قدیم ثقافت، روایات، آرٹ اور دستکاری، کمیونٹی کے جذبے اور سیاحت کے فروغ سے گونجتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے، بسوہلی ایک متحرک مقام کے طور پر ابھر سکتا ہے جو اس کی روایتی دولت اور فنکارانہ مہارت کی عکاسی کرتا ہے۔