Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

صوبائی انتخابی نتائج۔۔۔ بھاجپا قیادت کےلئے امتحان

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 13, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
وسطی بھارت کی دو ریاستوں مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ ،شمالی بھارت کی ایک ریاست راجستھان ،جنوبی بھارت کی ریاست تلنگانہ اور شمال مشرقی ریاست میزورام میں اسمبلی انتخابات کے نتائج نے ملکی سیاست کو تہہ و بالا کرکے رکھ دیا ہے ۔کل تک جس بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے سٹار مہم جو وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ کو ناقابل تسخیر سمجھا جارہا ہے ،آج مفروضوں پر قائم وہ عمارت ڈھہ چکی ہے اور یہ بات اب طے ہوچکی ہے کہ اس جماعت اور اس کے ہیروز کو چناوی میدان میں شکست سے دوچار کیاجاسکتا ہے ۔فی الوقت مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس کی سرکاریں بن رہی ہے جبکہ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹریہ سمیتی اور میزو رام میں میزو نیشنل فرنٹ اقتدار کے سنگھاسن پر براجمان ہونگے جو دونوں علاقائی جماعتیں ہیں۔مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور راجستھان کو بھاجپا کا گڑھ سمجھا جاتا تھا اوربی جے پی نے ان ریاستوں کی 65 پارلیمانی سیٹوں میں سے 62 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ ملک کے ہندی بولنے والے رجحان ساز علاقے کا حصہ ہیں ،جہاں بی جے پی کو 225 میں سے 203 پارلیمانی نشستوں پر کامیابی دلائی تھی اور وہ 2014 کے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے تاہم اب صورتحال تبدیل ہوتی نظر آرہی ہے ۔گوکہ عمومی طور پر یہ تاثر ہے کہ بی جے پی کی شکست کیلئے اینٹی انکمبنسی فیکٹر ذمہ دار ہے جو کافی حد تک صحیح بھی ہے تاہم یہ بھی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ بھاجپا کی فرقہ پرست سیاست کا اب کوئی خریدار نہیں رہا ہے ۔رام مندر کی تعمیر کو لیکر جس طرح پورے ملک میں ہوا کھڑا کرکے ان چناوی ریاستوں میں نتائج اپنے حق میں کرنے کی کوششیں کی گئیں ،اُس سے لگ رہا تھا کہ شاید یہ جماعت ایک دفعہ مذہبی جذبات کو انگیخت کرکے لوگوں کو اپنی جانب راغب کرپائے گی لیکن لوگوںنے بحیثیت مجموعی جس طرح بی جے پی کی سیاست کومسترد کر دیا ،اُس نے بھاجپا کے سیاسی فلسفہ پر ہی سوالیہ نشان کھڑے کردئے ہیں۔اب کہاجارہا ہے کہ یہ چناوی نتائج آنے والے پارلیمانی انتخابات پر اثر انداز ہونگے اوربی جے پی کو ایک بڑے خسارے سے دوچار ہونا پڑے گا۔بھاجپا قیادت اور وزیراعظم نریندر مودی کے پاس اصلاح احوال سے کام لینے کیلئے اب بہت کم وقت بچا ہے اور دوتین ماہ کے بعد پورے ملک میں الیکشن ضابطہ اخلاق نافذ ہوجائے گاجس کے بعد بھاجپا قیادت اور وزیراعظم مودی چاہ کر بھی کچھ نہیں کرسکتے ہیں تاہم اس سے قبل وہ کچھ کرسکتے ہیں لیکن جس طرح وقت ریت کی طرح اُن کی انگلیوں سے پھسلتا ہی جارہا ہے ،ایسے میں لگتا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج سے زعفرانی جماعت کی کایا بھی پلٹ سکتی ہے تاہم یہ بھی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ کانگریس ابھی تک بھی ایک ایسی جماعت کے طور ابھر نہیں پارہی ہے جس میں مودی کے جادو کو زائل کرنے اور انتہائی غیر مقبول ہونے کے باوجود بھاجپاکے زعفرانی رتھ کو روکنے کی صلاحیت ہو۔اس میں کوئی دورائے نہیں کہ کانگریس تین ریاستوں میں فتح کے جھنڈے گاڑھنے میں کامیاب ہوئی تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ بھاجپا مخالف لہر ہونے کے باوجود کانگریس اُس کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپائی جس کی امید کی جارہی تھی ۔یہ تو ایگزٹ پول نتائج میں پہلے ہی بتایاگیا تھا کہ بھاجپا کو نقصان سے دوچار ہونا پڑے گالیکن اس کے باوجود مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے ساتھ ساتھ راجستھان میں بی جے پی نے شدید بیزاری لہر کے باوجود جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ،وہ اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ ان انتخابات میں ووٹ بھاجپا کے خلاف پڑے اور اس کا فائدہ قدرتی طور کانگریس کو ملاا وریہ ضروری نہیں کہ کانگریس اپنے بل پر لوگوں کو اپنی جانب راغب کرپائی ہو ۔آج بھی کانگریس کے پاس باصلاحیت قیادت کا فقدان ہے اور لے دے کربات گاندھی خانوادے تک ہی محدود ہوجاتی ہے جس کے بعد پارٹی کے پاس مودی کے ٹکر کا کوئی لیڈر نہیں ہے اور نہ ہی کسی لیڈر میں وہ اپیل ہے کہ وہ لوگوں کو اپنی جانب راغب کرسکے۔کانگریس اس وقت مختلف ریاستوں میں علاقائی جماعتوں کے ساتھ چناوی گٹھ جوڑ کے امکانات تلاش کررہی ہے اور ان تین ریاستوں میں کامیابی سے کانگریس کی چناوی گٹھ جوڑ کی امیدیں بھر آنے کے امکانات روشن ہوچکے ہیں تاہم اس کے باوجود بھاجپا یا مودی کو یکسر مسترد کرنا بے وقوفی ہوگی۔جہاں تک ان انتخابی نتائج کے پس منظر میں ریاست جموں وکشمیر کا تعلق ہے تو یہ نتائج مقامی سطح پر بھی بھاجپا قیادت کیلئے لمحہ فکریہ ہونے چاہئیں اور انہیں اس بات پر غور کرنا پڑے گا کہ فرقہ پرستی کی سیاست کا اب کوئی خریدار نہیں رہا ہے بلکہ اب میرٹ کی بنیاد پر ہی لوگ اپنے نمائندوں کی تقدیر کا فیصلہ کریں گے۔جذباتی نعروں کی آڑ میں لوگوں کو تقسیم کرنے کے دن لد گئے ہیں اور کل کے چناوی نتائج ا سکا بین ثبوت ہیں۔جموں وکشمیر میں بھی اس کا اثر پڑنا لازمی ہے اور ویسے بھی یہاں بھلے ہی مخصوص نعروں کا سہارا لیکر ریاست کے مختلف طبقات اور خطوں کو ایک دوسرے کے خلاف مہم جوئی پر آمادہ کرنے کی کوششیں کی گئیں تاہم ایسی کاوشیں بحیثیت مجموعی کارگر ثابت نہ ہوسکیں اورنہ آئندہ ہونگیں۔اس لئے بھاجپا قیادت کو چاہئے کہ وہ فرقہ پرستی کی سیاست ترک کرکے حقیقی معنوں میں ترقی اور میرٹ کی بنیاد پر عوام کی پذیرائی حاصل کرے تاکہ ریاست اور ملک کا تانا بانا نہ بکھرے اور ملک کو ایک تعمیری سیاست کی ڈگر پر گامزن کرکے خوشحالی کی نئی راہیں کھولی جاسکیں۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جے کے اے ایس افسر عمر گلزار کو اسسٹنٹ کمشنر نزول سرینگر کا اضافی چارج سونپا گیا
تازہ ترین
جموں میں روزگار میلہ، 237 امیدواروں کو تقرری نامے تقسیم
تازہ ترین
منفی بیانیے دم توڑ چکے ہیں ، جموں و کشمیر میں اب خودمختاری کی نئی صبح کا آغاز: منوج سنہا
تازہ ترین
تمام اسٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت کے بعد اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کیے گئے: سکینہ ایتو
تازہ ترین

Related

اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?