یواین آئی
قاہرہ// غزّہ کی طرف عازمِ سفر ‘عالمی صمود امدادی بیڑا’ مصر کے بحیرہ روم ساحل پر ‘مرسی مطروح’ کے شمال میں پہنچ گیا ہے۔صمود فلوٹیلا کی ،غزّہ محاصرہ توڑنے کے لئے قائم کی گئی بین الاقوامی کمیٹی نے اتوار کو ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہیکہ فلوٹیلا چند گھنٹوں میں اسکندریہ کے شمالی پانیوں کی طرف روانہ ہوجائے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہم، غزہ کے قریب پہنچ رہے ہیں اور صیہونیوں کی طرف سے کسی بھی وقت ہمارے خلاف جنگی جرم کا ارتکاب متوقع ہے”۔عالمی صمودکمیٹی نے کہا ہے کہ “ہمارے مرکزی جہاز ‘اوہویلا ‘اور ‘آل ان’ اس وقت غزہ سے صرف 678 کلومیٹر دور ہیں۔ توقع ہے کہ جہاز 3 سے 4 دن تک غزّہ پہنچ جائیں گے۔ حال ہی میں دو نئے جہازوں کی شرکت سے ہمارے امدادی بیڑے کے جہازوں کی تعداد 44 ہو گئی ہے”۔مزید کہا گیا ہے کہ صرف دو دن میں، بیڑا خطرناک علاقے میں داخل ہو جائے گا۔ ہمارا عزم مضبوط ہے، لیکن یہ وہ لمحہ ہے جب عالمی سطح پر آپ سب کا چوکس اور باہم متحد ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے۔اس سے قبل، کمیٹی نے کہا تھا کہ ” ہم ،صحافیوں اور طبی ماہرین پر مشتمل ایک کشتی کو، اسرائیل کے زیرِ محاصرہ،غزہ بھیجیں گے۔یہ کشتی، یکم اکتوبر کو روانہ ہوگی اور 100 سے زائد بین الاقوامی میڈیا کارکنوں اور ڈاکٹروں کو غزّہ پہنچائے گی۔اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان کی خبر کے مطابق اسرائیل، صمود فلوٹیلا کو روکنے اور اسے قبضے میں لینے کی تیاری کر رہا ہے۔ توقع ہے کہ صمود چار دن میں یعنی یہودیوں کی مذہبی تعطیل “یوم کپور” کے موقع پر غزہ کے ساحل تک پہنچے گا۔کان نشریاتی ادارے کے مطابق، اسرائیل کی بحری کمانڈو یونٹ ‘شایتیت 13’ نے حالیہ دنوں میں “سمندر میں جہازوں پرقبضے ” کی مشقیں کی ہیں۔یہ مشقیں “جہاز کے عملے کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کرنے” کے لیے کی گئی ہیں۔خبر میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حال ہی میں بیڑے کے منتظمین سے رابطہ کیا اور انسانی امداد کو اشکلون پورٹ، یونانی زیر انتظام جنوبی قبرص یا پھر ویٹیکن کے ذریعے غزّہ پہنچانے کی پیشکش کی ہے لیکن منتظمین نے انکار کر دیا ہے۔ یہ ایک ایسا قدم ہیجسے تل ابیب اشتعال انگیزی قرار دیتا ہے۔