سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے NIAکے ہاتھوں جہاد کونسل سپریم کمانڈرسید صلاح الدین کے چاربیٹوں سید شکیل احمد ،سید جاوید احمد ،سید عبدالوحید ،سید عبدالمعید اور ان کے فرزند نسبتی سید عمر فاروق کی طلبی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح یہ لوگ ہمارے جزبہ حریت کو توڑنے کی کوششیں کررہے ہیں لیکن ہمارے عزم اور ارادے متزلزل نہیں ہوں گے بلکہ اس طرح کے حربوں سے ہمارے جزبہ حریت کو اور جلا ملے گی ۔گیلانی نے صلاح الدین کی خدمات اور قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تحریک آزادی کے ایک نمایاں رہنماء کی حیثیت حاصل ہے ،جنہوں نے اپنی ساری عمر جابرانہ قبضے اور ایسی قوتوں سے پنجہ آزمائی کرتے ہوئے صرف کی ۔انہوںنے NIAکی جانب سے ان کے گھرانے کو نشانہ بنانے اور ہدف ِ ستم بنانے کی کوششوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے حکمران ٹولے کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔ گیلانی نے اس بات کو دہرایا کہ فرضی الزامات کے تحت جیلوں میں قید رکھنے سے نہ تحریک رُکے گی اور نہ ہی قوم کے حوصلے کم ہوں گے۔ادھرجہاد کونسل نے سیدصلاح الدین کے اہل خانہ سے پوچھ تاچھ کوانتقام گیری سے تعبیرکرتے ہوئے کہاہے کہ ایسے حربوں سے جدوجہد کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔متحدہ جہاد کونسل ترجمان سید صداقت حسین کی جانب سے بیان کے مطابق جنرل سیکریٹری شیخ جمیل الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئیکہاکہسید صلاح الدین کے بچوں کو انتقام کا نشانہ بنا کر کوئی یہ نہ سمجھے کہ صلاح الدین کے قدموں میں لرزش پیدا ہوگی۔ وہ لاکھوں شہداء کے وارث ہیں۔ بھارت کے ایسے ظالمانہ حربے ناکامی سے دوچار ہونگے۔بیان میں انہوں نے کہا کہ تحریک کو جموں و کشمیر کے معصوم بچوں، بچیوں، بزرگوں اور نوجوانوں نے اپنے خون سے سینچا ہے اور سینچ رہے ہیں۔ انہوں نے این آئی اے کی طرف سے اُن کے خاندان کے افراد جن میں اُن کے تین بیٹے اور داماد شامل ہیںکو اپنی تحویل میں لینے اور ہراساں کرنے کی پُرزور مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اُن کے خاندان کو یرغمال بنا کر اُن کی جدوجہد کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ہے۔