سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کشمیری عوام کیخلاف جاری ظلم و تشدد ،گرفتاریوں کے تازہ سلسلے اور شہر و گام میںخوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے، مزاحمتی قائدین اور کارکنوں کی تھانہ و خانہ نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ریاستی عوام کیخلاف اس تازہ مہم جوئی کوریاستی دہشت گردی کا بدترین نمونہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کا مقصد سوائے اس کے کچھ نہیں کہ یہاں کے حریت پسند عوام کو خوفزدہ کرکے انہیں حق و انصاف سے عبارت جدوجہد سے دستبردار کیا جاسکے۔قائدین نے پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے قائدین کیخلاف دیئے گئے بیانات کو بے بنیاد اور حقائق سے عاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات کا مقصد مزاحمتی قائدین کی پر امن سرگرمیوں پر پابندیوں کیلئے بہانے تلاش کرنے کے سوا کچھ نہیں ۔قائدین نے ریاستی حکمرانوں کی ظلم و جبر سے عبارت پالیسیوں اور متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ جناب سید صلاح الدین کو امریکہ کی جانب سے محض بھارت کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے دہشت گرد قرار دیئے جانے کے نا انصافی سے عبارت فیصلے اور کشمیری عوام پر ہو رہے مظالم پر امریکہ کی خاموشی کیخلاف آج جمعتہ المبارک کو بعد از نماز جمعہ صدائے احتجاج بلند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنے پیدائشی اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق ، حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کرنے والوںکو دہشت گرد قرار دینا حق و انصاف کے مسلمہ اصولوں کے منافی ہے۔قائدین نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورئہ امریکہ کے دوران بجائے اس کے کہ امریکی صدر ان سے کشمیر میں ظلم و زیادتی اور حقوق انسانی کی خلاف وزیاں بند کرنے پر زور دیتا انہوں نے اس پر خاموشی اختیار کی جو ایک جائز جدوجہد میں مصروف قوم کے تئیں نا انصافی کے مترادف ہے ۔قائدین نے کہا کہ یہ بھارت کی کشمیر دشمن اور ظلم و جبر سے عبارت پالیسیوںکا ردعمل ہے کہ کشمیری عوام سراپا احتجاج بن گئے۔
آج پائین شہر میں بندشیں رہیں گی
سرینگر//ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر کی ایک اطلاع کے مطابق خانیار ، نوہٹہ ، رعنہ واری ، مہاراج گنج اور صفا کدل پولیس سٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں کل یعنی 30 جون 2017 کو دفعہ 144 نافذ رہے گی ۔