سرینگر// سیدصلاح الدین کے اہل خانہ نے تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی مہم کوانتقام گیری قراردیتے ہوئے خبردارکیاکہ اگر شاہدیوسف کورہا نہ کیاگیااورمزمل کی طلبی نوٹس واپس نہ لی گئی توتمام عزیزواقارب اجتماعی گرفتاری پیش کریں گے ۔اس دوران سوئیہ بگ اوربڈگام کے معززشہریوں نے ڈپٹی کمشنر اورایس ایس پی بڈگام کیساتھ میٹنگ کرکے اعلیٰ ضلعی حکام پرواضح کردیاکہ سیدصلاح الدین کے بچوں اورنواسوں کاموصوف کی سرگرمیوں کیساتھ کوئی تعلق نہیں رہاہے ،اسلئے اُنکی تنگ طلبی کاسلسلہ بندکیاجائے ۔سنیچرکوعلاقہ سوئیہ بگ اوربڈگام کے 50سے زیادہ سرکردہ اورمعززشہریوں پر مشتمل سیول سوسائٹی اراکین نے ڈی سی آفس کے کانفرنس ہال میں ڈپٹی کمشنراورایس ایس پی بڈگام سے ملاقی ہوئے ۔ وفدنے سیول اورپولیس انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کوبتایاکہ صلاح الدین 1990سے عسکری محاذپرسرگرم ہیں لیکن اُن کے اہل خانہ بالخصوص موصوف کے بچوں کوہم بچپن سے جانتے ہیں ۔عوامی وفدنے ڈی سی اورایس ایس پی بڈگام کوبتایاکہ اُنکی جانکاری کے مطابق سیدصلاح الدین کے فرزندان اوردیگرقریبی رشتہ کسی بھی طرح کی غیرقانونی یاتشددسے جڑی سرگرمیوں میں کبھی ملوث نہیں رہے بلکہ ایک عام اورپُرامن شہری کے بطورزندگیاں گزارتے رہے ہیں ۔انہوں نے اعلیٰ ضلعی حکام سے اپیل کی کہ وہ ذاتی طورمداخلت کرکے ریاستی سرکارتک یہ بات پہنچائیں کہ این آئی اے کی کارروائی کے نتیجے میں علاقہ سوئیہ بگ اوراسکے نواحی علاقہ جات کے لوگوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ،اسلئے قومی تفتیشی ایجنسی کوسیدصلاح الدین کے اہل خانہ اورقریبی رشتہ داروں کیخلاف جاری مہم سے بازرکھاجائے ۔ ڈپٹی کمشنراورایس ایس پی بڈگام نے واضح کیاکہ وہ ذاتی حیثیت میں این آئی اے کی کارروائی میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتے تاہم وہ ریاستی سرکارتک علاقہ کے لوگوں میں پیداشدہ تشویش کوضرورپہنچائیں گے ۔اس دوران صلاح الدین کے اہل خانہ نے ایک تحریر ی بیان میں کہاکہ پچھلے دوماہ سے این آئی اے کے اہلکاروں نے سرینگرمیں کئی مرتبہ شاہدیوسف سے پوچھ تاچھ کی ،اورا س دوران شاہدکے موبائیل فون کواین آئی اے اہلکاروں نے ضبط بھی کیا ۔انہوں نے کہاکہ اسکے بعداین آئی اے کے اہلکاروں نے موبائل فون اوردوسراسامان واپس لینے کیلئے شاہدکونئی دہلی آنے کوکہا،اورباضابطہ سمن کے تحت جب شاہدیوسف 24اکتوبرکونئی دہلی میں قائم این آئی اے ہیڈکوارٹراپناضبط شدہ سامان واپس لینے کیلئے پہنچے تویہاں اُنھیں گرفتارکرلیاگیا۔ اہل خانہ نے اپنے بیان میں مزیدکہاکہ شاہدیوسف شاہ کوحراست میں لینے کے کچھ روزبعداین آئی اے نے صلاح الدین کے نواسے مزمل احمدخان کوبھی نئی دہلی طلب کیاہے۔انہوں نے کہاکہ ہم پچھلے28برسوں سے خوف ودہشت کی زندگیاں گزارتے آرہے ہیں ،اوراب این آئی اے کی مہم جوئی نے پورے خاندان کوخوفزدہ کردیاہے۔ اہل خانہ نے کہاہے کہ اب
جبکہ این آئی اے کی مہم جوئی کے نتیجے میں پورے خاندان میں عدم تحفظ کی لہرپائی جاتی ہے توہمارے پاس اسبات کے سواء کوئی چارہ نہیں کہ ہم ایک ساتھ عدالت میں پیش ہوکراجتماعی گرفتاری پیش کریں ۔