اسلام آباد//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو عزم رکھنے والاانسان قرار دیتے ہندوپاک کے درمیان مذاکرات کی فوری بحالی کو لازمی قرار دیکرکہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی و سرحدی ٹکرائو کا خمیازہ ریاستی عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔ انہوں نے جنوبی کشمیر کے عوام سے مفتی تصدق کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی و اقتصادی معاملات پر مبنی پی ڈی پی کا ایجنڈا اصل میں عوام کا ایجنڈا ہے۔ محبوبہ مفتی نے ضمنی چنائو کیلئے پارٹی کے نامزد امیدوار اور اپنے بھائی مفتی تصدق کی الیکشن مہم میں پہلی مرتبہ حصہ لیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ جنوبی کشمیر کے عوام ضمنی چنائو میں پی ڈی پی امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں گے۔ڈاک بنگلہ کھنہ بل میں ورکرس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ انکی پارٹی کو ایک مخصوص ایجنڈے کیلئے 2014کے اسمبلی انتخابات میں عوام نے ووٹ اور سپورٹ دیا اور اسکے بعد ہوئے ضمنی انتخابات میں بھی عوام نے پی ڈی پی ایجنڈے کو حمایت فراہم کی۔ محبوبہ مفتی نے پارٹی ایجنڈے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی کا مقصد اور اولین ترجیح کشمیر کو موجودہ غیر یقینی صورتحال سے نجات دلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرا عظم نریندرا مودی نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل اور تعلقات کو بہتر بنانے میں پیش رفت کی لیکن بدقسمتی سے ہمسایہ ملک کی طرف سے اسکا مثبت جواب نہیں ملا۔ان کا کہنا تھا کہ 2002میں پی ڈی پی نے کانگریس کے ساتھ اقتدار کی شراکت کی اور اسکے بعد پوٹا ختم کیا گیا، ٹاسک فورس کو تحلیل کیا گیا، چھاپے بند کردئے گئے اور حراستی ہلاکتوں پر روک لگا دی گئی۔ اتنا ہی نہیں بلکہ مفتی محمد سعید نے ریاست کو بیرون ملک سے جوڑنے کیلئے معاملے پر وکالت کی جس کے باعث مظفر آباد اور راولا کوٹ روڑ کھولے گئے اور سرحدوں پر فائر بندی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا کیساتھ اقتدار میں شراکت داری اس بنا پرکی گئی تاکہ ایک مشترکہ ایجنڈا بنایا جائے جس سے ریاست کی ترقی ہوسکے۔انکا کہنا تھا کہ سڑک پانی اور بجلی ہی ریاست کے مسائل نہیں ہیں بلکہ ریاست سے جڑے اور بھی پیچیدہ معاملات ہیں جنہیں حل کر کے ہی مسلہ کشمیر کے حل کا راستہ نکلا جاسکتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی ایجنڈے کو عوامی ایجنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی کا ایجنڈا صرف سیاسی مسائل کے حل تک محدود نہیں ہے بلکہ ہماری پارٹی کا مقصد ریاست کی سیاحتی اور دیگر روایتی صنعتوں کو توسیع اور فروغ دیکر اقتصادی محاذ کو فعال بنانا ہے۔ اس موقعہ پر پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی کے نامزد امیدوار مفتی تصدق نے بہتر تعلیم کو ترقی کی پہلی سیڑھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی سرکاری اسکولوں میں رائج روایتی نظام تعلیم کو صحیح سمت دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارا تعلیمی نظام بہتر ہوگا اور سرکاری اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائیگا تو یقینی طور پر اسکے مثبت اثرات یہاں زیر تعلیم طلباء اور طالبات پر بھی دکھائی دیں گے۔ مفتی تصدق نے اپنی تقاریر کے دوران واضح کیا کہ جموں وکشمیر میں تعمیراتی اور ترقیاتی عمل کی کامیابی مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی مالی معاونت پر منحصر ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں عدم اعتماد کی فضاء کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے اور اسکے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر سے جڑے سبھی مسائل اور مشکلات کا حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔اس موقعہ پر رفیع احمد میر ، مفتی سجاد اور وحید الرحمان پرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔