سرینگر// بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری رام مادھو نے ایک موقف کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت ہند علیحدگی پسندوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کرے گی جو بقول انکے ’’ مردوں پر اپنی سیاست چمکاتے ہیں‘‘۔رام مادھو کا یہ بیان سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کی جانب سے علیحدگی پسند جماعتوں اور لیڈران سے کسی بھی سطح پر بات چیت نہ کرنے کے اعلان کے دوسرے روز سامنے آیا ۔رام مادھو نے کہاکہ علیحدگی پسندوں کا صرف ایک مقصد ہے ۔’’ایک دن میں ایک لاش‘‘تاکہ وہ ان لاشوں پر جذباتی سیاست کرسکیں‘۔مادھو نے کہاکہ علیحدگی پسند وادی کے لوگوں کو تشدد اور علیحدگی پسندانہ رجحان کیلئے ’’ لیبارٹریوں میں تجربات میں کام آنے والے چوہوں‘‘ کے بطور استعمال کرتے ہیں۔ریاست جموں وکشمیر میں بی جے پی ۔پی ڈی پی اتحاد کے بینادی معمار رام مادھو نے سماجی ویب سائٹ فیس بک پر ان خیالات کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ’’ بھارت کے ساتھ جو وفادار نہیں ہے ان کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوگی‘‘۔انہوں نے کہاکہ حکومت اور سیکورٹی فورسز علیحدگی پسندوں کی جانب سے تشدد بھڑکانے کی کوششوں کا توڑ کرنے کیلئے کام کررہی ہے ۔یہ ایک مشکل کام ہے جسے سیکورٹی فورسز اور حکومت احسن طریقے سے انجام دے رہی ہیں ۔سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف انڈیا کی جانب سے اپنائے گئے موقف کی سراہنا کرتے ہوئے رام مادھو نے کہاکہ ملک اور وادی کے ملک دوست لوگ کورٹ کی پوزیشن کا خوش آمدید کریں گے ۔کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی عرضی پر سپریم کورٹ کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے رام مادھو نے مزید لکھا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے بھی بار ایسوسی ایشن کو صلاح دی کہ پہلے پتھرائو اور سڑکوں پر تشدد کو روکو اور اسکے بعد پیلٹ گن کا استعمال بند کرنے کی بات کرو۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک پیلٹ گن کا تعلق ہے تو اس کا استعمال شازحالات میں ہی کیا جاتا ہے اور فورسز کو تشدد روکنے کے دوران احتیاط اور صبر برتنے کی بھر پور تربیت حاصل ہے ۔مادھو نے کہاکہ ’’اس حکومت کا موقف سیدھا اور صاف ہے وہ یہ کہ جنگجوئوں اور ان کے سپانسروں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اور پتھرائو کرنے والے گمراہ نوجانوں کے ساتھ چابکدستی سے پیش آیا جائے تاکہ تشدد کی سطح کم ہو اور اس دوران جانوں کا زیاں رک جائے ۔