صدر ہسپتال واقعہ اور ایمرجنسی سمیت دیگر شعبے بند کرنیکا معاملہ | تحقیقات کا حکم

Towseef
4 Min Read

۔15دن میں رپورٹ پیش ہوگی، طبی و نیم طبی عملہ کیلئے اپرن پہننا لازمی قرار

پرویز احمد

سرینگر //جموں و کشمیر سرکارنے سنیچر کو گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں 23جولائی کو پیش آئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔حخومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ صدر ہسپتال کو بند کرنے، مریضوں کو ہسپتال میں داخل ہونے سے روکنے حتیٰ کہ آپریشن تھیڑوں کو بند کرنے کی بھی تحقیقات ہوگی اور ملوثین کی نشاندہی کی جائیگی۔ ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن بصیرالحق خان کو بطور انکوائری آفیسر تعینات کیا گیا ہے ،جنہیں 15روز کے اندر تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔محکمہ صحت و طبی تعلیم کی جانب سے جاری کئے گئے حکم نامہ زیر نمبر 506/jk(MHE)بتاریخ 25جولائی 2025میں بتایاگیا ہے کہ ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن بصیر الحق خان 23جولائی کو پیش آئی صورتحال کا باریک بینی سے جائیزہ لیں گے اورپیش آئے واقعہ کے حقائق کا پتہ لگائیں گے۔ حکم نامہ کے مطابق ساتھ ہی تحقیقاتی افسر اس بات کا بھی پتہ لگائیں گے کہ آپریشن تھیٹروں کو کیوں بند کیا گیا؟ ، کیا تھیٹروں کو بند ہونے سے روکا جاسکتا تھا؟ ، ساتھ ہی تھیٹر بند کرنے والوں اور ساتھ ہی فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی کرنے والوں کی نشاندہی کریں۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات افسر مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کیلئے ضرورتجاویز بھی پیش کریں گے، ادارے میں شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے نظام کا قیام عمل میں لایاجائے گا، اداروں میں آپسی تال میل کو مستحکم بنانے کیلئے ایس او پیز بھی بنائیں گے۔ ادارے میں لوگوں کی شکایات کاازالہ کرنے کیلئے ادارتی نظام کو مستحکم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائیں گے اور ساتھ ہی احتیاطی تدابیر کی نشاندہی اور ہسپتال کی مجموعی کارگردی کو بہتر بنانے کیلئے تجاویز پیش کریں گے تاکہ مستقل میں ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی افسر کو15دنوں کے اندر اندر رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔حکم نامہ کے مطابق ایڈمنسٹریٹر جی ایم سی سرینگر اشرف حکاک تحقیقات میں بطور پیشگی افسر موجود رہیں گے۔

یونیفارم لازمی

صدر ہسپتال میں 23جولائی کو پیش آئے واقع کے بعد جموں و کشمیر سرکار نے تمام ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کیلئے اپرن اور نام پلیٹ لگانا لازمی کر دیا ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری سرکیولرمیں کہا گیا ہے کہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹراور نیم طبی عملہ ڈیوٹی کے دوران طے شدہ قوائد و ضوابط کے تحت نہ تو وردی پہنتے ہیں اور نہ ہی اپرن پر نام کی تختی لگاتے ہیں۔ ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی جانب سے حکم عدولی کی وجہ سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس وجہ سے نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت تعینات ڈاکٹروں سمیت جموں و کشمیر کے تمام طبی اداروں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کیلئے دوران ڈیوٹی اپرن پہننا، نام کی تختی لگانا ، تختی پر شعبہ کا نام اور عہدہ لکھنا لازمی بنا دیا گیا ہے۔ اسلئے تمام چیف میڈیکل افسروں، میڈیکل سپر انٹنڈنٹوں اور مختلف شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام ڈاکٹروں کو حکم نامہ پر عمل کرنے کی سخت ہدایت دیں۔

Share This Article